قرآن کو کوئی تبدیل نہیں کرسکتا
﴿ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَعَدْلًا ۚ لَّا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ﴾(الأنعام 115:6)
’’اور آپ کے رب کی بات صدق اور عدل میں مکمل ہے، اس کی باتوں کو تبدیل کرنے والا کوئی نہیں۔‘‘
قرآن کو توجہ اور خاموشی سے سننے کا حکم
﴿ وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوا لَهُ وَأَنصِتُوا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ﴾(الأعراف 204:7)
’’اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے توجہ سے (کان لگا کر) سنو اور خاموش رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘
قرآنِ مُنَزّل من اللہ ہے۔ پہلی آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتا ہے
﴿وَمَا كَانَ هَـٰذَا الْقُرْآنُ أَن يُفْتَرَىٰ مِن دُونِ اللَّـهِ وَلَـٰكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيهِ مِن رَّبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٣٧﴾ أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ ۖ قُلْ فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِّثْلِهِ وَادْعُوا مَنِ اسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ اللَّـهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴾( یونس 10: 38،37)
’’اور یہ قرآن (ایسا) نہیں کہ غیر اللہ کی طرف سے گھڑ لیاگیا ہو، بلکہ یہ تو ان کتابوں کی تصدیق کرتا ہے جو اس سے پہلے کی ہیں اور ان تمام کتابوں کی تفصیل (بیان کرتا) ہے، اس میں کوئی شک نہیں ، (یہ) رب العالمین کی طرف سے ہے۔ کیا وہ (کافر) کہتے ہیں کہ اس (رسول) نے اسے گھڑ لیا ہے؟ (اے نبی!) کہہ دیجیے: تو تم اس جیسی ایک ہی سورت لے آؤ اور(اس میں مدد کے لیے) اللہ کے سوا جن کو بلاسکتے ہو بلالو، اگرتم سچے ہو۔‘‘
قرآن سب کے لیے نصیحت، شفا ،ہدایت اور رحمت ہے
﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَتْكُم
’’اے لوگو! یقینا تمھارے پاس تمھارے رب کی
|