عمارت بنانے والے، غوطہ خور اور زنجیروں میں جکڑے ہوئے جنات
﴿ وَالشَّيَاطِينَ كُلَّ بَنَّاءٍ وَغَوَّاصٍ ﴿٣٧﴾ وَآخَرِينَ مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفَادِ ﴿٣٨﴾ هَـٰذَا عَطَاؤُنَا فَامْنُنْ أَوْ أَمْسِكْ بِغَيْرِ حِسَابٍ﴾( ص 38: 37۔39)
’’اور شیاطین(جنات) کو(بھی تابع کردیا) ہر عمارت بنانے والے اور غوطہ لگانے والے کو۔ اور دوسروں کو (جو) زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔ یہ ہماری بخشش ہے، لہٰذا (لوگوں پر) احسان کر یا روک رکھ، کوئی حساب نہیں ہوگا۔‘‘
قرآنِ کریم سننے اور اپنی قوم کو ڈرانے والے جنّات
﴿ وَإِذْ صَرَفْنَا إِلَيْكَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ يَسْتَمِعُونَ الْقُرْآنَ فَلَمَّا حَضَرُوهُ قَالُوا أَنصِتُوا ۖ فَلَمَّا قُضِيَ وَلَّوْا إِلَىٰ قَوْمِهِم مُّنذِرِينَ ﴿٢٩﴾ قَالُوا يَا قَوْمَنَا إِنَّا سَمِعْنَا كِتَابًا أُنزِلَ مِن بَعْدِ مُوسَىٰ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ وَإِلَىٰ طَرِيقٍ مُّسْتَقِيمٍ ﴿٣٠﴾ يَا قَوْمَنَا أَجِيبُوا دَاعِيَ اللَّـهِ وَآمِنُوا بِهِ يَغْفِرْ لَكُم مِّن ذُنُوبِكُمْ وَيُجِرْكُم مِّنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ ﴾( الاحقاف 46: 29۔31)
’’اور (یاد کیجیے) جب ہم نے جنوں کی ایک جماعت کوآپ کی طرف متوجہ کیا، جبکہ وہ قرآن سنتے تھے، پھر جب وہ اس(کی تلاوت سننے) کو حاضر ہوئے، تو (ایک دوسرے سے) کہا: خاموش رہو،چنانچہ جب (تلاوت) ختم ہوگئی تو وہ اپنی قوم کی طرف ڈرانے والے بن کر پھرے۔ انھوں نے کہا: اے ہماری قوم! بے شک ہم نے ایک کتاب سنی ہے جو موسیٰ کے بعد نازل کی گئی ہے، وہ ان کتابوں کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے کی ہیں، وہ حق کی طرف اور صراط مستقیم کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ اے ہماری قوم! اللہ کے داعی کی بات کو قبول کرلو اور اس پر ایمان لے آؤ، وہ تمھارے لیے تمھارے گناہ بخش دے گا اور وہ تمھیں نہایت دردناک عذاب سے پناہ دے گا۔‘‘
|