Maktaba Wahhabi

160 - 516
8 اسلام صرف اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کا نام ہے کسی کی تقلید کا کوئی تصور نہیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ﴾(المآئدۃ 3:5) ’’آج میں نے تمھارے لیے تمھارے دین کو مکمل کر دیا ہے اور تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور تمھارے لیے اسلام کے دین ہونے پر راضی ہو گیا۔‘‘ لہٰذا کوئی شخص اس کو نامکمل سمجھ کر اب دین میں کسی بھی چیز کا اضافہ کرے گا تو وہ ایجاد شدہ چیز یا عبادت بدعت کے زمرے میں آئے گی۔ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((کُلُّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ وَ کُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ وَ کُلُّ ضَلَالَۃٍ فِي النَّارِ)) (سنن أبي داود، حدیث: 4607، وسنن النسائي، حدیث: 1579) ’’(دین میں) ہر نئی ایجاد شدہ چیز بدعت ہے، ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی آگ میں لے جانے والی ہے۔‘‘ چنانچہ اس لیے کوئی شخص اس دین کامل میں رد وبدل کا اختیار نہیں رکھتا۔ ویسے بھی اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے (سورۃ الحجرات 1:49) میں فرمایا ہے: ’’ اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے آگے نہ بڑھو۔‘‘ چنانچہ یہ امر روزِ روشن کی طرح واضح ہوگیا کہ جس دین کو اکمل و کامل اور حق کہا گیا
Flag Counter