هُم بِهِ يُؤْمِنُونَ ﴿٥٢﴾ وَإِذَا يُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ قَالُوا آمَنَّا بِهِ إِنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّنَا إِنَّا كُنَّا مِن قَبْلِهِ مُسْلِمِينَ ﴿٥٣﴾ أُولَـٰئِكَ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُم مَّرَّتَيْنِ بِمَا صَبَرُوا وَيَدْرَءُونَ بِالْحَسَنَةِ السَّيِّئَةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ ﴿٥٤﴾ وَإِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ أَعْرَضُوا عَنْهُ وَقَالُوا لَنَا أَعْمَالُنَا وَلَكُمْ أَعْمَالُكُمْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ لَا نَبْتَغِي الْجَاهِلِينَ﴾ ( القصص 28: 52۔55)
دی تھی، وہی اس پر ایمان لاتے ہیں اور جب ان پر (قرآن) تلاوت کیا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں: ہم اس پر ایمان لائے، بے شک یہ ہمارے رب کی طرف سے حق ہے، بلاشبہ ہم تو اس سے پہلے ہی مسلمان تھے،ان لوگوں کوان کا دو بار اجر دیا جائے گا کیونکہ انھوں نے صبر کیا اور وہ بھلائی کے ساتھ برائی کو دور کرتے ہیں اورجو ہم نے انھیں رزق دیاہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں اور جب وہ بیہودہ بات سنتے ہیں تو وہ اس سے اعراض کر لیتے ہیں اور کہتے ہیں: ہمارے لیے ہمارے اعمال ہیں اور تمھارے لیے تمھارے اعمال ہیں، تمھیں سلام ہو، ہم جاہلوں کو نہیں چاہتے۔‘‘
کامیاب تجارت کے امیدوار کون؟
﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَتْلُونَ كِتَابَ اللَّـهِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلَانِيَةً يَرْجُونَ تِجَارَةً لَّن تَبُورَ ﴿٢٩﴾ لِيُوَفِّيَهُمْ أُجُورَهُمْ وَيَزِيدَهُم مِّن فَضْلِهِ ۚ إِنَّهُ غَفُورٌ شَكُورٌ﴾( فاطر 35: 30،29)
’’بلاشبہ جو لوگ اللہ کی کتاب پڑھتے اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انھیں دے رکھا ہے اس میں سے پوشیدہ اور علانیہ خرچ کرتے ہیں وہ ایسی تجارت کی امید رکھتے ہیں جو ہرگز تباہ نہیں ہوگی تاکہ وہ (اللہ) انھیں ان کے اجر پورے دے اور انھیں اپنے فضل سے زیادہ دے، بے شک وہ بہت بخشنے والا، نہایت قدر دان ہے۔‘‘
جو سچائی لے کر آیا اور جس نے اس کی تصدیق کی وہی لوگ متقی ہیں
﴿ وَالَّذِي جَاءَ بِالصِّدْقِ وَصَدَّقَ بِهِ ۙ
’’اور جو شخص سچائی (دین حق) لے کر آیا اورجس نے
|