تھے حاضر پائیں گے۔ اور آپ کا رب کسی پر بھی ظلم نہیں کرے گا۔‘‘
ظالم لوگ جہنم میں جاگریں گے
﴿وَإِن مِّنكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلَىٰ رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِيًّا ﴿٧١﴾ ثُمَّ نُنَجِّي الَّذِينَ اتَّقَوا وَّنَذَرُ الظَّالِمِينَ فِيهَا جِثِيًّا ﴾ ( مریم 19: 72،71)
’’اور تم میں سے جو بھی ہے وہ اس (جہنم) پر وارد ہونے والا ہے، یہ آپ کے رب کے ذمے حتمی (اور)طے شدہ بات ہے،پھر ہم متقی لوگوں کو نجات دیں گے ، اور ہم ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل گرے ہوئے چھوڑ دیں گے۔‘‘
اکثر لوگ آخرت سے غافل ہیں
﴿يَعْلَمُونَ ظَاهِرًا مِّنَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ عَنِ الْآخِرَةِ هُمْ غَافِلُونَ ﴾ (الروم 7:30)
’’وہ دنیاوی زندگی کے ظاہر کو جانتے ہیں، اور وہ آخرت سے تو بالکل ہی غافل ہیں۔‘‘
کان، آنکھیں اورجِلد گواہی دے گی
﴿ حَتَّىٰ إِذَا مَا جَاءُوهَا شَهِدَ عَلَيْهِمْ سَمْعُهُمْ وَأَبْصَارُهُمْ وَجُلُودُهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿٢٠﴾وَقَالُوا لِجُلُودِهِمْ لِمَ شَهِدتُّمْ عَلَيْنَا ۖ قَالُوا أَنطَقَنَا اللَّـهُ الَّذِي أَنطَقَ كُلَّ شَيْءٍ وَهُوَ خَلَقَكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ﴾ ( حم السجدۃ 41: 21،20)
’’حتی کہ جب وہ اس (دوزخ) کے پاس پہنچیں گے تو ان کے خلاف ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کی جلدیں ان عملوں کی گواہی دیں گے جو وہ کرتے تھے، اور وہ اپنی جلدوں سے کہیں گے:تم نے ہمارے خلاف گواہی کیوں دی؟ وہ کہیں گی: ہمیں اسی اللہ نے بلوایا جس نے ہرچیز کو بلوایا، اوراسی نے تمھیں پہلی بار پیدا کیا، اورتم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔‘‘
|