بارش، کھجور، انگور، زیتون ، تیل، سالن، چوپائے اور کشتیاں
﴿ وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً بِقَدَرٍ فَأَسْكَنَّاهُ فِي الْأَرْضِ ۖ وَإِنَّا عَلَىٰ ذَهَابٍ بِهِ لَقَادِرُونَ ﴿١٨﴾ فَأَنشَأْنَا لَكُم بِهِ جَنَّاتٍ مِّن نَّخِيلٍ وَأَعْنَابٍ لَّكُمْ فِيهَا فَوَاكِهُ كَثِيرَةٌ وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ ﴿١٩﴾ وَشَجَرَةً تَخْرُجُ مِن طُورِ سَيْنَاءَ تَنبُتُ بِالدُّهْنِ وَصِبْغٍ لِّلْآكِلِينَ ﴿٢٠﴾ وَإِنَّ لَكُمْ فِي الْأَنْعَامِ لَعِبْرَةً ۖ نُّسْقِيكُم مِّمَّا فِي بُطُونِهَا وَلَكُمْ فِيهَا مَنَافِعُ كَثِيرَةٌ وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ ﴿٢١﴾ وَعَلَيْهَا وَعَلَى الْفُلْكِ تُحْمَلُونَ﴾ ( المومنون 23: 18۔22)
’’اور ہم نے آسمان سے ایک (خاص) اندازے سے پانی نازل کیا، پھر ہم نے اسے زمین میں ٹھہرایا اور بلاشبہ ہم اسے لے جانے پر بھی یقینا قادر ہیں۔ پھر ہم نے اس (پانی) کے ذریعے سے تمھارے لیے کھجوروں اور انگوروں کے باغات اُگائے، ان میں تمھارے لیے بہت سے (لذیذ) پھل ہیں اور ان میں سے بعض کو تم کھاتے ہو۔ اور وہ درخت (زیتون) جو طورسیناء میں پیدا ہوتا ہے، وہ کھانے والوں کے لیے تیل اور سالن لیے اگتا ہے۔ اور بلاشبہ تمھارے لیے چوپایوں میں ضرور (سامان) عبرت ہے، ہم تمھیں اس میں سے پلاتے ہیں جو ان کے پیٹوں میں (دودھ) ہے اور تمھارے لیے ان میں کثیر منافع ہیں اور ان میں سے بعض کو تم کھاتے ہو۔ اور ان (چوپایوں) پر اور کشتیوں پر تم سوار بھی کیے جاتے ہو۔‘‘
کان، آنکھیں اور دل
﴿ وَهُوَ الَّذِي أَنشَأَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۚ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ﴾(المؤمنون 78:23)
’’اور وہی (اللہ) ہے جس نے تمھارے لیے کان اور آنکھیں اور دل پیدا کیے، تم قلیل ہی شکر کرتے ہو۔‘‘
|