Maktaba Wahhabi

420 - 516
ظَالِمِي أَنفُسِهِمْ قَالُوا فِيمَ كُنتُمْ ۖ قَالُوا كُنَّا مُسْتَضْعَفِينَ فِي الْأَرْضِ ۚ قَالُوا أَلَمْ تَكُنْ أَرْضُ اللَّـهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُوا فِيهَا ۚ فَأُولَـٰئِكَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا ﴾ ( النساء 4: 97) کرتے ہیں کہ وہ (جان بوجھ کر کافروں میں رہ کر) اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے ہوں ، تو فرشتے پوچھتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے؟ وہ کہتے ہیں: ہم زمین میں کمزور تھے۔ تب فرشتے کہتے ہیں: کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرجاتے؟ چنانچہ یہی لوگ ہیں جن کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔‘‘ اکثر خُفیہ سرگوشیاں بھلائی سے خالی ہوتی ہیں ﴿ لَّا خَيْرَ فِي كَثِيرٍ مِّن نَّجْوَاهُمْ إِلَّا مَنْ أَمَرَ بِصَدَقَةٍ أَوْ مَعْرُوفٍ أَوْ إِصْلَاحٍ بَيْنَ النَّاسِ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّـهِ فَسَوْفَ نُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا ﴾(النسآء 114:4) ’’ان کی اکثر خفیہ سرگوشیوں میں کوئی بھلائی نہیں ہوتی مگر جو شخص صدقے یا نیکی یا لوگوں کے درمیان صلح کا حکم دے (تو یہ اچھی بات ہے) اور جو کوئی اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے ایسا کرے، تو ہم اسے جلد بہت بڑا اجر عطا کریں گے۔‘‘ انصاف کے لیے ڈٹ جاؤ اور سچی گواہی دو ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا قَوَّامِينَ بِالْقِسْطِ شُهَدَاءَ لِلَّـهِ وَلَوْ عَلَىٰ أَنفُسِكُمْ أَوِ الْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ ۚ إِن يَكُنْ غَنِيًّا أَوْ فَقِيرًا فَاللَّـهُ أَوْلَىٰ بِهِمَا ۖ فَلَا تَتَّبِعُوا الْهَوَىٰ أَن تَعْدِلُوا ۚ وَإِن تَلْوُوا أَوْ تُعْرِضُوا فَإِنَّ اللَّـهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًا ﴾ ( النساء 4: 135) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تم انصاف کے لیے ڈٹ جانے والے اور اللہ کے لیے سچی گواہی دینے والے بن جاؤ، خواہ وہ تمھارے اپنے خلاف یا تمھارے والدین اور رشتہ داروں کے خلاف ہو، معاملے کا فریق امیر ہویا غریب، دونوں صورتوں میں تمھاری نسبت اللہ زیادہ ان کا خیر خواہ ہے۔ پس تم نفسانی خواہش کے پیچھے پڑ کر انصاف کادامن ہاتھ سے نہ چھوڑو۔ اور اگر تم نے توڑ مروڑ کر بات کی یا (گواہی دینے سے) منہ موڑا تو بے شک تم جو بھی عمل کرتے ہو اللہ اس سے خوب باخبر ہے۔‘‘
Flag Counter