الظَّالِمُونَ﴾(التوبۃ 23:9)
اہلِ ایمان اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں سے قطعاً محبت نہیں رکھتے
﴿ لَّا تَجِدُ قَوْمًا يُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ يُوَادُّونَ مَنْ حَادَّ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ وَلَوْ كَانُوا آبَاءَهُمْ أَوْ أَبْنَاءَهُمْ أَوْ إِخْوَانَهُمْ أَوْ عَشِيرَتَهُمْ ۚ أُولَـٰئِكَ كَتَبَ فِي قُلُوبِهِمُ الْإِيمَانَ وَأَيَّدَهُم بِرُوحٍ مِّنْهُ ۖ وَيُدْخِلُهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ رَضِيَ اللَّـهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ ۚ أُولَـٰئِكَ حِزْبُ اللَّـهِ ۚ أَلَا إِنَّ حِزْبَ اللَّـهِ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ﴾ ( المجادلۃ 58: 22)
’’(اے نبی!) آپ (ایسی) کوئی قوم نہیں پائیں گے جو اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہوں، کہ وہ ان سے دوستی کریں جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہوں، اگرچہ وہ ان کے باپ یا ان کے بیٹے یا ان کے بھائی یا ان کا کنبہ قبیلہ ہو۔ یہی لوگ ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں میں ایمان لکھ دیا ہے اور ان کی تائید کی ہے اپنی طرف سے ایک روح کے ساتھ، اور وہ انھیں ایسی جنتوں میں داخل کرے گا کہ جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اس سے راضی ہیں، یہی لوگ اللہ کا گروہ ہیں، جان لو! بے شک (جو) اللہ کا گروہ ہے، وہی فلاح پانے والا ہے۔‘‘
اللہ اور ایمان والوں کے دشمنوں کو دوست بنانے پر وعید
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِم بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُم مِّنَ الْحَقِّ يُخْرِجُونَ الرَّسُولَ وَإِيَّاكُمْ ۙ أَن تُؤْمِنُوا بِاللَّـهِ رَبِّكُمْ إِن كُنتُمْ خَرَجْتُمْ جِهَادًا فِي سَبِيلِي وَابْتِغَاءَ
’’اے ایمان والو! تم میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ، تم ان کی طرف دوستی کا پیغام بھیجتے ہو، حالانکہ وہ حق (سچے دین) کے منکر ہوئے ہیں جو تمھارے پاس آیا ہے، وہ رسول کو اور تمھیں بھی جلاوطن کرتے ہیں، اس لیے کہ تم اپنے رب اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔ اگر تم میرے راستے میں نکلے ہو،
|