نُّسْقِيكُم مِّمَّا فِي بُطُونِهِ مِن بَيْنِ فَرْثٍ وَدَمٍ لَّبَنًا خَالِصًا سَائِغًا لِّلشَّارِبِينَ ﴾( النحل 16: 66)
(غورو فکر کا سامان) ہے۔ ہم تمھیں پلاتے ہیں اس سے جو ان کے پیٹوں میں ہے، گوبر اور لہو کے بیچ سے خالص دودھ، پینے والوں کے لیے آسانی سے (حلق میں) اتر جانے والا ہے۔‘‘
شہد میں شفا ہے
﴿ ثُمَّ كُلِي مِن كُلِّ الثَّمَرَاتِ فَاسْلُكِي سُبُلَ رَبِّكِ ذُلُلًا ۚ يَخْرُجُ مِن بُطُونِهَا شَرَابٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَاءٌ لِّلنَّاسِ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ ﴾ ( النحل 16: 69)
’’پھر ہرقسم کے پھلوں (اورپھولوں) سے کھا (رس چوس)، پھر اپنے رب کی آسان کی ہوئی راہوں پرچل۔ ان کے پیٹوں سے مختلف رنگوں کا مشروب (شہد) نکلتا ہے، اس میں لوگوں کے لیے شفا ہے، بے شک اس میں بھی غوروفکر کرنے والوں کے لیے بہت بڑی نشانی ہے۔‘‘
اصحابِ کہف کا دائیں بائیں کروٹ دیے جانا
﴿ وَتَحْسَبُهُمْ أَيْقَاظًا وَهُمْ رُقُودٌ ۚ وَنُقَلِّبُهُمْ ذَاتَ الْيَمِينِ وَذَاتَ الشِّمَالِ ۖ وَكَلْبُهُم بَاسِطٌ ذِرَاعَيْهِ بِالْوَصِيدِ ۚ لَوِ اطَّلَعْتَ عَلَيْهِمْ لَوَلَّيْتَ مِنْهُمْ فِرَارًا وَلَمُلِئْتَ مِنْهُمْ رُعْبًا﴾ ( الکہف 18: 18)
’’اور آپ انھیں جاگتے ہوئے خیال کریں گے، حالانکہ وہ سوئے ہوئے ہیں اور ہم ان کی دائیں طرف اور بائیں طرف کروٹیں بدلتے ہیں اور ان کا کتا (غار کے) دہانے پر اپنے دونوں بازو پھیلائے ہوئے ہے، اگر آپ انھیں جھانک کر دیکھیں تو ان سے ضرور بھاگتے ہوئے پیٹھ پھیر لیں اور آپ ضرور ان سے رعب میں بھر دیے جائیں۔‘‘
اللہ نے پانی سے ہر زندہ چیز بنائی
﴿ أَوَلَمْ يَرَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَنَّ السَّمَاوَاتِ
’’کیا کافروں نے نہیں دیکھا (غور کیا) کہ بے شک آسمان
|