Maktaba Wahhabi

264 - 516
عَنِ الْمُشْرِكِينَ ﴿٩٤﴾ إِنَّا كَفَيْنَاكَ الْمُسْتَهْزِئِينَ﴾(الحجر 95,94:15) اور مشرکین سے بے رخی برتیں۔ بلاشبہ ہم ٹھٹھا کرنے والوں کے مقابل آپ کو کافی ہیں۔‘‘ دعوتِ دین کے لیے حکمت اورمشفقانہ انداز اختیار کرنا ضروری ہے ﴿ ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ ۖ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ ﴿١٢٥﴾ وَإِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوا بِمِثْلِ مَا عُوقِبْتُم بِهِ ۖ وَلَئِن صَبَرْتُمْ لَهُوَ خَيْرٌ لِّلصَّابِرِينَ ﴿١٢٦﴾ وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُكَ إِلَّا بِاللَّـهِ ۚ وَلَا تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَلَا تَكُ فِي ضَيْقٍ مِّمَّا يَمْكُرُونَ ﴿١٢٧﴾ إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الَّذِينَ اتَّقَوا وَّالَّذِينَ هُم مُّحْسِنُونَ ﴾ ( النحل 16: 125۔128) ’’(اے نبی!) اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھے وعظ کے ساتھ دعوت دیجیے اور ان سے احسن طریقے سے بحث کیجیے۔ بے شک آپ کا رب ہی اس شخص کو خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بھٹکا اور وہی ہدایت پانے والوں کو خوب جانتا ہے۔ اور اگر تم بدلہ لو تو اتنا ہی بدلہ لو جتنی تمھیں تکلیف دی گئی ہو، اور اگر تم صبر کرو تووہ صابرین کے لیے بہت بہتر ہے۔ اور (اے نبی!) آپ صبر کریں اور آپ کاصبر کرنا بھی اللہ ہی کی توفیق سے ہے اور ان (کفار) پر غم نہ کھائیں اور نہ آپ اس پر تنگی میں مبتلا ہوں جو وہ مکر (سازشیں) کرتے ہیں۔ بلاشبہ اللہ ان کے ساتھ ہے جنھوں نے پرہیز گاری کی اور وہ احسان کرتے ہوں۔‘‘ اچھی بات کرنے کا حکم ﴿ وَقُل لِّعِبَادِي يَقُولُوا الَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنزَغُ بَيْنَهُمْ ۚ إِنَّ الشَّيْطَانَ كَانَ لِلْإِنسَانِ عَدُوًّا مُّبِينًا﴾(بنیٓ إسرآء یل 53:17) ’’اور میرے بندوں سے کہہ دیجیے کہ وہ بات کہیں جو احسن ہو، بے شک شیطان ان کے درمیان فساد ڈالتا ہے، بلاشبہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔‘‘
Flag Counter