Maktaba Wahhabi

308 - 516
اہل ایمان کے لیے جنت کے بالا خانے اور بہتی ہوئی نہریں ہیں ﴿وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُبَوِّئَنَّهُم مِّنَ الْجَنَّةِ غُرَفًا تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ نِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ ﴿٥٨﴾ الَّذِينَ صَبَرُوا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ﴾ ( العنکبوت 29: 59،58) ’’اور جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک عمل کیے، ہم انھیں جنت کے بالا خانوں میں ضرور جگہ دیں گے، ان کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے، (نیک) عمل کرنے والوں کااجر بہت اچھاہے۔ جن لوگوں نے صبر کیا اور وہ اپنے رب ہی پر توکل کرتے ہیں۔‘‘ قیامت کے دن کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا ﴿ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَىٰ ۚ وَإِن تَدْعُ مُثْقَلَةٌ إِلَىٰ حِمْلِهَا لَا يُحْمَلْ مِنْهُ شَيْءٌ وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَ﴾ ( فاطر 35: 18) ’’اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور اگر کوئی بوجھ لدا شخص اپنا بوجھ اٹھانے کو بلائے گا تو اس (کے بوجھ میں) سے کچھ بھی اٹھا یا نہ جائے گا اگرچہ وہ رشتہ دار ہی ہو۔‘‘ جو پاک ہوا تو وہ اپنے لیے ہی پاک ہوتا ہے ﴿إِنَّمَا تُنذِرُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُم بِالْغَيْبِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ ۚ وَمَن تَزَكَّىٰ فَإِنَّمَا يَتَزَكَّىٰ لِنَفْسِهِ ۚ وَإِلَى اللَّـهِ الْمَصِيرُ﴾( فاطر 35: 18) ’’بس آپ تو انھی لوگوں کو ڈراتے ہیں جو اپنے رب سے بن دیکھے ڈرتے ہیں اور وہ نماز قائم کرتے ہیں اور جو پاک ہوا تو وہ اپنے ہی لیے پاک ہوتا ہے اور (سب کو) اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔‘‘ انسان کو جو مصیبت پہنچتی ہے وہ اُسی کی شامتِ اعمال کا نتیجہ ہے ﴿ وَمَا أَصَابَكُم مِّن مُّصِيبَةٍ فَبِمَا ’’اور تمھیں جو بھی مصیبت پہنچتی ہے تو وہ تمھارے
Flag Counter