Maktaba Wahhabi

111 - 516
اپنے پیغامات دے کربھیجا ہے تاکہ اتمام حجت ہو جائے اور کل بروزِ قیامت کوئی انسان یا جن یہ نہ کہہ سکے کہ ہمیں کوئی خوشخبری دینے اور ڈر کی باتیں سنانے والا نہیں آیا تھا۔ ان رسولوں میں سے بہت سوں کے واقعات اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بذریعۂ وحی بیان فرما دیے اور بہت سوں کے واقعات بیان نہیں فرمائے۔ یہ ایمان بھی کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا اور سلسلۂ وحی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پرختم ہو گیا، ایمان کا لازمی جزو ہے۔ یہاں تک کہ قیامت کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام ، جنھوں نے ابھی تک وفات نہیں پائی بلکہ زندہ ہیں، بھی اس دنیا میں ظہور پذیر ہوں گے تو وہ بھی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اُمتی ہی کی حیثیت سے آئیں گے اور شریعت محمدی کے متبع رہیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جتنے بھی دعوے دارانِ نبوت ہو گزرے یا ہوں گے سب، کذاب اور کافر ہیں اور ان کی جھوٹی نبوت پر ایمان لانے والے دائرئہ اسلام سے خارج ہیں، مثلاً: مرزائی/قادیانی۔ اسی طرح مرزا قادیانی کو مسیح موعود ماننے والے لاہوری مرزائی بھی یقینا کافر ہیں۔ وحی وحی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا وہ متبرک پیغام ہے جس سے وہ اپنے چُنے ہوئے پسندیدہ بندوں کو نوازتا ہے تاکہ وہ دوسرے لوگوں کی ہدایت و راہنمائی کا ذریعہ بنیں۔ وحی کی اقسام علمائے کرام نے وحی کی مندرجہ ذیل اقسام اور وضاحت بیان کی ہے۔ 1 وحیِ جلی ٭ مثلاً: قرآن مجید، (ام الکتاب میں لکھا ہوا اللہ کا متبرک کلام) ٭ حدیث قدسی: (قرآن کے علاوہ اللہ کا پیغام جس کے الفاظ بھی حرف بہ
Flag Counter