17
مہلت
قیامت تک کے انسانوں اور جنوں کے لیے ان کی موت تک ہی مہلت دی گئی ہے تاکہ وہ دنیا کے اس کمرئہ امتحان میں وقت ختم ہونے کی گھنٹی بجنے سے پہلے اپنی کامیابی کے لیے جتنے سوال حل کر سکتے ہیں، کر لیں۔
ہر امت کے لیے ایک وقت مقرر ہے
﴿ وَلِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ ۖ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً ۖ وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ﴾ ( الاعراف 7: 34)
’’اور ہر امت کے لیے ایک وقت مقرر ہے، تو جب ان کا مقررہ وقت آجائے گا تو وہ (اس سے) لمحہ بھر پیچھے ہوں گے اور نہ آگے ہوں گے۔‘‘
اللہ ظالموں کا فوری مؤاخذہ کرتا تو زمین پر کوئی چلنے پھرنے والا نہ رہتا
﴿وَلَوْ يُؤَاخِذُ اللَّـهُ النَّاسَ بِظُلْمِهِم مَّا تَرَكَ عَلَيْهَا مِن دَابَّةٍ وَلَـٰكِن يُؤَخِّرُهُمْ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى ۖ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً ۖ وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ ﴾ ( النحل 16: 61)
’’اور اگر اللہ لوگوں کے ظلم پر ان کا مؤاخذہ کرے تو اس (زمین) پر کوئی چلنے پھرنے والا نہ چھوڑے، لیکن وہ ایک مقرروقت تک انھیں ڈھیل دیتاہے، پھر جب ان کا مقرر وقت آپہنچتا ہے تو وہ ایک گھڑی بھی آگے پیچھے نہیں ہو سکتے۔‘‘
ایک مقررہ وقت تک ڈھیل دی گئی ہے
﴿وَلَوْ يُؤَاخِذُ اللَّـهُ النَّاسَ بِمَا كَسَبُوا
’’اور اگر اللہ لوگوں کو اس وجہ سے پکڑتا جو انھوں نے
|