يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَلَا يَخَافُونَ لَوْمَةَ لَائِمٍ ۚ ذَٰلِكَ فَضْلُ اللَّـهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَاللَّـهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ﴾ ( المائدۃ 5: 54)
ہوں گے اور کافروں پر سختی کرنے والے ، وہ اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے، اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہ ڈریں گے، یہ اللہ کا فضل ہے، وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔ اور اللہ (بڑی) وسعت والا، خوب جاننے والا ہے۔‘‘
اُجرت کے عوض خدمت
﴿ قَالَتْ إِحْدَاهُمَا يَا أَبَتِ اسْتَأْجِرْهُ ۖ إِنَّ خَيْرَ مَنِ اسْتَأْجَرْتَ الْقَوِيُّ الْأَمِينُ ﴿٢٦﴾ قَالَ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُنكِحَكَ إِحْدَى ابْنَتَيَّ هَاتَيْنِ عَلَىٰ أَن تَأْجُرَنِي ثَمَانِيَ حِجَجٍ ۖ فَإِنْ أَتْمَمْتَ عَشْرًا فَمِنْ عِندِكَ ۖ وَمَا أُرِيدُ أَنْ أَشُقَّ عَلَيْكَ﴾ ( القصص 28: 27،26)
’’ان دونوں میں سے ایک (لڑکی) نے کہا: اے ابا جان! اسے نوکر رکھ لیجیے، بلاشبہ بہترین شخص، جسے آپ ملازم رکھیں، وہی ہوسکتا ہے جو طاقتور ہو، امانت دار ہو۔ اس نے (موسٰی سے) کہا: میں چاہتا ہوں کہ اپنی ان دونوں بیٹیوں میں سے ایک کا نکاح تجھ سے اس شرط پر کردوں کہ تو آٹھ سال میری نوکری کرے، پھر اگر تو دس سال پورے کرے تو تیری طرف سے ہو گا اور میں نہیں چاہتا کہ تجھ پر سختی کروں۔‘‘
وکیل کی خدمات کی اجازت
﴿ وَكَذَٰلِكَ بَعَثْنَاهُمْ لِيَتَسَاءَلُوا بَيْنَهُمْ ۚ قَالَ قَائِلٌ مِّنْهُمْ كَمْ لَبِثْتُمْ ۖ قَالُوا لَبِثْنَا يَوْمًا أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ ۚ قَالُوا رَبُّكُمْ أَعْلَمُ بِمَا لَبِثْتُمْ فَابْعَثُوا أَحَدَكُم بِوَرِقِكُمْ هَـٰذِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ فَلْيَنظُرْ أَيُّهَا أَزْكَىٰ طَعَامًا فَلْيَأْتِكُم بِرِزْقٍ
’’اور اسی طرح ہم نے انھیں جگایا، تاکہ وہ آپس میں ایک دوسرے سے سوال کریں، ان میں سے ایک کہنے والے نے کہا: تم کتنا (عرصہ) ٹھہرے ہو؟ وہ بولے: ہم ایک دن یا دن کا کچھ حصہ ٹھہرے ہیں۔ پھر بولے: تمھارا رب خوب جانتا ہے جتنی دیر تم ٹھہرے، چنانچہ اب تم اپنی یہ چاندی (کے سکے) دے کر اپنا
|