Maktaba Wahhabi

477 - 516
عَدُوٌّ ۖ وَلَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ ﴿٣٦﴾ فَتَلَقَّىٰ آدَمُ مِن رَّبِّهِ كَلِمَاتٍ فَتَابَ عَلَيْهِ ۚ إِنَّهُ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ﴿٣٧﴾قُلْنَا اهْبِطُوا مِنْهَا جَمِيعًا ۖ فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُم مِّنِّي هُدًى فَمَن تَبِعَ هُدَايَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴿٣٨﴾ وَالَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ﴾ ( البقرۃ 2: 34۔39) ہم نے کہا: یہاں سے اترو، تم میں سے بعض لوگ بعض کے دشمن ہیں اور تمھارے لیے زمین میں ٹھکانا ہے اور تمھیں ایک (خاص) وقت تک اس سے فائدہ اُٹھانا ہے۔ پھر آدم نے اپنے رب سے چند کلمے سیکھ لیے تو (اللہ نے مہربانی کرتے ہوئے) اس پر تو جہ دی، بے شک وہی بہت توبہ قبول کرنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے۔ ہم نے کہا: تم یہاں سے اکٹھے اترو، پھر اگر تمھارے پاس میری طرف سے کوئی ہدایت آئے تو جس نے میری ہدایت کی پیروی کی تو ان پرکوئی خوف ہو گا نہ وہ غمگین ہوں گے۔ اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کوجھٹلایا وہی دوزخ والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔‘‘ آدم علیہ السلام اور ابلیس کا واقعہ ﴿ وَلَقَدْ خَلَقْنَاكُمْ ثُمَّ صَوَّرْنَاكُمْ ثُمَّ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ لَمْ يَكُن مِّنَ السَّاجِدِينَ ﴿١١﴾قَالَ مَا مَنَعَكَ أَلَّا تَسْجُدَ إِذْ أَمَرْتُكَ ۖ قَالَ أَنَا خَيْرٌ مِّنْهُ خَلَقْتَنِي مِن نَّارٍ وَخَلَقْتَهُ مِن طِينٍ ﴿١٢﴾ قَالَ فَاهْبِطْ مِنْهَا فَمَا يَكُونُ لَكَ أَن تَتَكَبَّرَ فِيهَا فَاخْرُجْ إِنَّكَ مِنَ الصَّاغِرِينَ ﴿١٣﴾ قَالَ أَنظِرْنِي إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ ﴿١٤﴾ قَالَ إِنَّكَ مِنَ ’’اور بلاشبہ ہم نے تمھیں پیدا کیا، پھر تمھاری صورتیں بنائیں، پھر ہم نے فرشتوں سے کہا: تم آدم کو سجدہ کرو، چنانچہ انھوں نے سجدہ کیا، سوائے ابلیس کے، وہ سجدہ کرنے والوں میں (شامل) نہ ہوا۔ اللہ نے کہا: تجھے کس چیز نے روکا کہ تو نے سجدہ نہ کیا جبکہ میں نے تجھے حکم دیا تھا؟ وہ بولا: میں اس سے بہتر ہوں، مجھے تو نے آگ سے پیدا کیا اور اسے تو نے مٹی سے پیدا کیا ہے۔ اللہ نے کہا : پھر تو اس (آسمان) سے اتر جا، کیونکہ تیرے لائق یہ نہیں تھا کہ تو اس میں تکبر کرتا، لہٰذا تو
Flag Counter