Maktaba Wahhabi

345 - 516
وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ﴾ ( النور 24: 2) ترس نہیں آنا چاہیے اور مومنوں میں سے ایک گروہ ان دونوں کی سزا کے وقت موجود ہونا چاہیے۔‘‘ ملحوظہ: زنا کی یہ سزا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قول اور عمل سے غیر شادی شدہ زانیوں کے لیے خاص کر دی ہے۔ اور شادی شدہ زانیوں (مرد و عورت) کے لیے کیا سزا ہے، وہ رجم (سنگسار کرنا) ہے، اس حدِ رجم پر امت کا اجماع ہے۔ حدِ قذف ﴿ وَالَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً وَلَا تَقْبَلُوا لَهُمْ شَهَادَةً أَبَدًا ۚ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿٤﴾ إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ وَأَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴾ ( النور 24: 5،4) ’’اور جو لوگ پاک دامن عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں، پھر وہ چارگواہ نہیں لاتے، تو تم انھیں اَسّی کوڑے مارو اورتم ان کی شہادت(گواہی) کبھی قبول نہ کرو اور یہی لوگ نافرمان ہیں۔ مگر اس کے بعد جن لوگوں نے توبہ کی اور اصلاح کرلی، توبلاشبہ اللہ بڑا بخشنے والا، بہت رحم کرنے والا ہے۔‘‘ لعان ﴿ وَالَّذِينَ يَرْمُونَ أَزْوَاجَهُمْ وَلَمْ يَكُن لَّهُمْ شُهَدَاءُ إِلَّا أَنفُسُهُمْ فَشَهَادَةُ أَحَدِهِمْ أَرْبَعُ شَهَادَاتٍ بِاللَّـهِ ۙ إِنَّهُ لَمِنَ الصَّادِقِينَ ﴿٦﴾ وَالْخَامِسَةُ أَنَّ لَعْنَتَ اللَّـهِ عَلَيْهِ إِن كَانَ مِنَ الْكَاذِبِينَ ﴿٧﴾ وَيَدْرَأُ عَنْهَا الْعَذَابَ أَن تَشْهَدَ أَرْبَعَ شَهَادَاتٍ بِاللَّـهِ ۙ إِنَّهُ لَمِنَ الْكَاذِبِينَ ﴿٨﴾ وَالْخَامِسَةَ أَنَّ ’’اورجو لوگ اپنی بیویوں پر تہمت لگائیں اور ان کے پاس اپنے سوا کوئی گواہ نہ ہوں، تو ان میں سے ایک کی شہادت اس طرح ہوگی کہ چار بار اللہ کی قسم کھا کر کہے کہ بے شک وہ سچوں میں سے ہے۔ اور پانچویں بار یہ کہے: اگر وہ جھوٹوں میں سے ہو تو اس پر اللہ کی لعنت ہو۔ اور عورت سے سزا کو (یہ شے) ٹالتی ہے کہ وہ چار باراللہ کی قسم کھا کر کہے کہ بلاشبہ وہ (اس کا خاوند) جھوٹوں میں سے ہے۔ اور پانچویں بار یہ کہے
Flag Counter