السُّوءَ بِجَهَالَةٍ ثُمَّ تَابُوا مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ وَأَصْلَحُوا إِنَّ رَبَّكَ مِن بَعْدِهَا لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ﴾ ( النحل 16: 119)
جنھوں نے جہالت سے برے عمل کیے، پھر اس کے بعد انھوں نے توبہ کی اور اپنی اصلاح کرلی، بے شک اس کے بعد آپ کا رب (ان لوگوں کے لیے) البتہ بہت بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔‘‘
تمام مسلمان اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کریں تو فلاح پا جائیں گے
﴿ وَتُوبُوا إِلَى اللَّـهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴾ (النور 31:24)
’’اور اے مومنو! تم مجموعی طور پر اللہ سے توبہ کرو، تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘
توبہ کرکے نیک کام کرنے والوں کے گناہوں کو اللہ نیکیوں میں بدل دیتا ہے
﴿ إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا﴾(الفرقان 70:25)
’’مگر جس نے توبہ کی اور وہ ایمان لایا اورنیک عمل کیے، تو انھی لوگوں کی برائیوں کواللہ اچھائیوں سے بدل دے گا، اور اللہ غفور (اور) رحیم ہے۔‘‘
توبہ کرکے اصلاح کرنے والے کامیاب ہو جائیں گے
﴿ فَأَمَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَعَسَىٰ أَن يَكُونَ مِنَ الْمُفْلِحِينَ﴾ ( القصص 28: 67)
’’البتہ جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اوراس نے نیک عمل کیے، تو امید ہے کہ وہ فلاح پانے والوں میں سے ہوگا۔‘‘
اللہ مومن مردوں عورتوں کی توبہ قبول فرماتا ہے
﴿ لِّيُعَذِّبَ اللَّـهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْمُشْرِكِينَ وَالْمُشْرِكَاتِ وَيَتُوبَ اللَّـهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴾
( الاحزاب 33: 73)
’’(ہم نے یہ امانت اس لیے اٹھوائی) کہ اللہ منافق مردوں اورمنافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے، اوراللہ مومن مردوں اور مومن عورتوں پررحم فرمائے، اور اللہ بہت بخشنے والا، نہایت
|