Maktaba Wahhabi

541 - 516
اللہ نے عیسیٰ علیہ السلام کو اپنی طرف اٹھالیا ﴿ وَبِكُفْرِهِمْ وَقَوْلِهِمْ عَلَىٰ مَرْيَمَ بُهْتَانًا عَظِيمًا ﴿١٥٦﴾ وَقَوْلِهِمْ إِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيحَ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ رَسُولَ اللَّـهِ وَمَا قَتَلُوهُ وَمَا صَلَبُوهُ وَلَـٰكِن شُبِّهَ لَهُمْ ۚ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِيهِ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ ۚ مَا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَمَا قَتَلُوهُ يَقِينًا ﴿١٥٧﴾ بَل رَّفَعَهُ اللَّـهُ إِلَيْهِ ۚ وَكَانَ اللَّـهُ عَزِيزًا حَكِيمًا ﴿١٥٨﴾ وَإِن مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا ﴾ ( النساء 4: 156۔159) ’’اور (ہم نے ان پر لعنت کی) ان کے کفرکی و جہ سے اور مریم پر بہت بڑا بہتان لگانے کی و جہ سے۔ اور ان کے یہ کہنے کی و جہ سے کہ ہم نے مسیح عیسٰی ابن مریم اللہ کے رسول کو قتل کیا، حالانکہ انھوں نے نہ انھیں قتل کیا اور نہ انھیں سولی پر چڑھایا بلکہ انھیں شبہے میں ڈال دیا گیا۔ اور بے شک جنھوں نے عیسٰی کے بارے میں اختلاف کیا وہ ضرور ان کے متعلق شک میں ہیں۔ ان لوگوں کے پاس ان کے بارے میں کوئی علم نہیں سوائے گمان کی پیروی کے اور انھوں نے یقینا انھیں قتل نہیں کیا۔ بلکہ اللہ نے انھیں اپنی طرف اٹھا لیا اور اللہ بڑا زبردست، بہت حکمت والا ہے۔ اور اہل کتاب میں سے کوئی بھی ایسا نہ بچے گا جو عیسٰی پر ان کی موت سے پہلے ایمان نہ لے آئے اور قیامت کے دن وہ ان سب پر گواہ ہوں گے۔‘‘ مسیح عیسیٰ علیہ السلام کی حقیقت اور عقیدۂ تثلیث کی نفی ﴿ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوا فِي دِينِكُمْ وَلَا تَقُولُوا عَلَى اللَّـهِ إِلَّا الْحَقَّ ۚ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّـهِ وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَىٰ مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِّنْهُ ۖ فَآمِنُوا بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ ۖ وَلَا تَقُولُوا ثَلَاثَةٌ ۚ انتَهُوا خَيْرًا لَّكُمْ ۚ إِنَّمَا ’’اے اہل کتاب! اپنے دین کے بارے میں حد سے نہ گزر جاؤ اور اللہ کے بارے میں حق بات کے سوا کچھ نہ کہو۔ بے شک مسیح عیسٰی ابن مریم تو اللہ کا رسول اور اس کا کلمہ ہی ہے جسے اس نے مریم کی طرف ڈالا اور وہ اس کی طرف سے ایک روح ہے، چنانچہ تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور یہ نہ کہو کہ معبود
Flag Counter