جہاد کرنے والوں کو اللہ کی رضا، سدا بہار باغات اور لازوال نعمتیں ملیں گی
﴿ الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ أَعْظَمُ دَرَجَةً عِندَ اللَّـهِ ۚ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَائِزُونَ ﴿٢٠﴾يُبَشِّرُهُمْ رَبُّهُم بِرَحْمَةٍ مِّنْهُ وَرِضْوَانٍ وَجَنَّاتٍ لَّهُمْ فِيهَا نَعِيمٌ مُّقِيمٌ ﴿٢١﴾ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ إِنَّ اللَّـهَ عِندَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ﴾ ( التوبۃ 9: 20۔22)
’’وہ لوگ جو ایمان لائے اور انھوں نے ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے جہاد کیا، اللہ کے ہاں درجے میں (وہ) سب سے بڑھ کر ہیں اور وہی مراد پانے والے ہیں۔ ان کا رب انھیں اپنی طرف سے رحمت اور رضامندی اور ایسے باغوں کی خوشخبری دیتا ہے جن میں ان کے لیے ہمیشہ رہنے والی نعمتیں ہوں گی۔ وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے ابد تک۔ بے شک اللہ کے ہاں بہت بڑا اجر ہے۔‘‘
اگر تمھارے باپ دادا اور بھائی بند کافر ہیں تو ان سے دوستی مت رکھو
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا آبَاءَكُمْ وَإِخْوَانَكُمْ أَوْلِيَاءَ إِنِ اسْتَحَبُّوا الْكُفْرَ عَلَى الْإِيمَانِ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ﴾(التوبۃ 23:9)
’’ اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اگر تمھارے باپ اور بھائی ایمان پر کفر کو پسند کریں تو تم (ہرگز) انھیں دوست نہ بناؤ۔ اور تم میں سے جو ان کو دوست بنائیں گے تو وہی لوگ ظالم ہیں۔‘‘
اللہ اور رسول کے مقابلے میں دنیا کا مال زیادہ عزیز ہے تو اللہ کے حکم کا انتظار کرو
﴿ قُلْ إِن كَانَ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ وَإِخْوَانُكُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَاكِنُ تَرْضَوْنَهَا أَحَبَّ إِلَيْكُم مِّنَ اللَّـهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ
’’(اے نبی!) کہہ دیں: اگر تمھارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور بیویاں اور تمھارا کنبہ قبیلہ اور جو مال تم نے کمائے اور وہ تجارت جس کے مندا پڑنے سے تم ڈرتے ہو اور مکانات جنھیں تم پسند کرتے ہو (یہ سب) تمھیں اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں جہاد
|