11
تبلیغ
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’بَلِّغُو عَنِّي وَلَوْ اٰیَۃً‘ ’’پہنچاؤ میری طرف سے اگرچہ ایک آیت ہی ہو۔‘‘ (صحیح البخاري، حدیث: 3461) اس حدیث کے پیش نظر قیامت تک ہر مسلمان کا فرض ہے کہ وہ حق کا پیغام اپنی امکان بھر استطاعت اور طاقت کے مطابق دوسروں تک پہنچائے۔ سورۃ ’’العصر‘‘ کے ارشاد کے مطابق حق بات کی تبلیغ کے بغیر انسان کی کامیابی کا نسخہ ادھورا رہے گا۔
دین میں کوئی زبردستی نہیں
﴿ لَا إِكْرَاهَ فِي الدِّينِ ۖ قَد تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ ۚ فَمَن يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللَّـهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ لَا انفِصَامَ لَهَا﴾ ( البقرۃ2: 256)
’’دین میں کوئی زبردستی نہیں، ہدایت، گمراہی سے واضح ہو چکی ہے، پھر جو شخص طاغوت کا انکار کرے اور اللہ پر ایمان لے آئے تو یقینا اس نے ایک مضبوط کڑا تھام لیا جو ٹوٹنے والا نہیں۔‘‘
کلمۂ توحید ہی یک جہتی کی بنیادہے
﴿ قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا إِلَىٰ كَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ أَلَّا نَعْبُدَ إِلَّا اللَّـهَ وَلَا نُشْرِكَ بِهِ شَيْئًا وَلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّـهِ ۚ
’’آپ کہہ دیجیے:اے اہل کتاب!ایسی بات کی طرف آؤ جو ہمارے اور تمھارے درمیان یکساں ہے، یہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور ہم میں سے کوئی اللہ
|