Maktaba Wahhabi

122 - 516
الْمُرْسَلِينَ ﴿١٣٩﴾ إِذْ أَبَقَ إِلَى الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ ﴿١٤٠﴾ فَسَاهَمَ فَكَانَ مِنَ الْمُدْحَضِينَ ﴿١٤١﴾ فَالْتَقَمَهُ الْحُوتُ وَهُوَ مُلِيمٌ ﴿١٤٢﴾ فَلَوْلَا أَنَّهُ كَانَ مِنَ الْمُسَبِّحِينَ ﴿١٤٣﴾ لَلَبِثَ فِي بَطْنِهِ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ ﴿١٤٤﴾ فَنَبَذْنَاهُ بِالْعَرَاءِ وَهُوَ سَقِيمٌ ﴿١٤٥﴾ وَأَنبَتْنَا عَلَيْهِ شَجَرَةً مِّن يَقْطِينٍ ﴿١٤٦﴾ وَأَرْسَلْنَاهُ إِلَىٰ مِائَةِ أَلْفٍ أَوْ يَزِيدُونَ ﴿١٤٧﴾ فَآمَنُوا فَمَتَّعْنَاهُمْ إِلَىٰ حِينٍ ﴾( الصافات 37: 109۔148) نے اسے اوراس کے(سب) اہل کو نجات دی، سوائے ایک بڑھیا (لوط کی اہلیہ) کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں تھی، پھر ہم نے دوسروں کو ہلاک کردیا اور بلاشبہ تم صبح کو ان (کی تباہ شدہ بستیوں) پرسے گزرتے ہو اور رات کو بھی، کیا پھر تم عقل نہیں رکھتے؟ اور بے شک یونس یقینا رسولوں میں سے تھا، جب وہ ایک بھری ہوئی کشتی کی طرف بھاگ کر گیا، پھر(کشتی والوں نے) قرعہ ڈالا تو وہ ہارنے والوں میں سے ہو گیا تب اسے مچھلی نے نگل لیا جبکہ وہ (خود کو) ملامت کرنے والا تھا، پھر اگر (یہ بات) نہ ہوتی کہ بے شک وہ تسبیح کرنے والوں میں سے تھا تو وہ لوگوں کے دوبارہ زندہ کرکے اٹھائے جانے کے دن (روز قیامت) تک اسی (مچھلی) کے پیٹ میں رہتا، پھر ہم نے اسے چٹیل میدان میں ڈال دیاجبکہ وہ بیمار تھا اور ہم نے اس پر ایک بیل دار درخت(کدو) اگادیا اور ہم نے اسے ایک لاکھ (انسانوں) کی طرف بھیجا، یا وہ (اس سے کچھ) زیادہ ہوں گے، چنانچہ وہ لوگ ایمان لے آئے تو ہم نے انھیں ایک (مقرر) وقت تک فائدہ (اٹھانے کا موقع) دیا۔‘‘ پہاڑ اور پرندے حضرت داود علیہ السلام کے ساتھ اللہ کی تسبیح کرتے تھے ﴿وَاذْكُرْ عَبْدَنَا دَاوُودَ ذَا الْأَيْدِ ۖ إِنَّهُ أَوَّابٌ ﴿١٧﴾ إِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهُ يُسَبِّحْنَ بِالْعَشِيِّ وَالْإِشْرَاقِ ﴿١٨﴾ وَالطَّيْرَ ’’اور ہمارے بندے داود کو یاد کیجیے جو صاحب قوت تھا۔ بے شک ہم نے پہاڑ اس کے تابع کر دیے تھے، جبکہ وہ(اس کے ساتھ) صبح و شام تسبیح کرتے رہتے
Flag Counter