قرآن کی تلاوت کا حکم
﴿وَاتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِن كِتَابِ رَبِّكَ ۖ لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ وَلَن تَجِدَ مِن دُونِهِ مُلْتَحَدًا ﴾( الکہف 18: 27)
’’اور آپ اس کی تلاوت کیجیے جو کچھ آپ کے رب کی کتاب میں سے آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے، اس کے کلمات کو کوئی بدلنے والا نہیں، اور آپ اس کے سوا کوئی جائے پناہ ہرگز نہیں پائیں گے۔‘‘
حق کا راستہ سمجھانے کے لیے قرآن نے ہر طرح کی مثالیں بیان فرمائی ہیں
﴿وَلَقَدْ صَرَّفْنَا فِي هَـٰذَا الْقُرْآنِ لِلنَّاسِ مِن كُلِّ مَثَلٍ ۚ وَكَانَ الْإِنسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا ﴾(الکہف 54:18)
’’اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لیے پھیر پھیر کر ہر قسم کی مثال بیان کی ہے، اور انسان تمام چیزوں سے زیادہ جھگڑالو ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے قرآن عربی میں نازل کیا اور اسے بہت آسان کردیا
﴿ فَإِنَّمَا يَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِكَ لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ وَتُنذِرَ بِهِ قَوْمًا لُّدًّا﴾( مریم 19: 97)
’’یقینا ہم نے تو اس (قرآن) کو آپ کی زبان (عربی) میں خوب آسان کر دیا ہے، تاکہ آپ اس سے متقین کو بشارت دیں اور اس کے ساتھ جھگڑا لو قوم کو ڈرائیں۔‘‘
قرآن نصیحت اور حصولِ تقویٰ کا ذریعہ ہے
﴿وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا وَصَرَّفْنَا فِيهِ مِنَ الْوَعِيدِ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ أَوْ يُحْدِثُ لَهُمْ ذِكْرًا ﴿١١٣﴾ فَتَعَالَى اللَّـهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۗ وَلَا تَعْجَلْ بِالْقُرْآنِ مِن قَبْلِ أَن يُقْضَىٰ إِلَيْكَ وَحْيُهُ ۖ وَقُل رَّبِّ زِدْنِي عِلْمًا ﴾( طہ 20: 114،113)
’’اور اسی طرح ہم نے اس کو عربی قرآن نازل کیا اور ہم نے اس میں پھیر پھیر کر کئی پہلوؤں سے (اپنی) وعید بیان کی تاکہ وہ تقویٰ اپنائیں یا یہ (قرآن) ان کے لیے نصیحت پیدا کرے۔ پس ثابت وسچا بادشاہ اللہ بلند و بالا ہے اور (اے نبی!) آپ قرآن (پڑھنے) میں جلدی نہ کریں قبل اس کے کہ آپ کی طرف اس
|