پرندے، بادل، بارش، اولے، بجلی، پانی سے جاندار کی پیدائش اور ہر قسم کے جانور
﴿ أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّـهَ يُسَبِّحُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالطَّيْرُ صَافَّاتٍ ۖ كُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَهُ وَتَسْبِيحَهُ ۗ وَاللَّـهُ عَلِيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ ﴿٤١﴾ وَلِلَّـهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَإِلَى اللَّـهِ الْمَصِيرُ ﴿٤٢﴾ أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّـهَ يُزْجِي سَحَابًا ثُمَّ يُؤَلِّفُ بَيْنَهُ ثُمَّ يَجْعَلُهُ رُكَامًا فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِهِ وَيُنَزِّلُ مِنَ السَّمَاءِ مِن جِبَالٍ فِيهَا مِن بَرَدٍ فَيُصِيبُ بِهِ مَن يَشَاءُ وَيَصْرِفُهُ عَن مَّن يَشَاءُ ۖ يَكَادُ سَنَا بَرْقِهِ يَذْهَبُ بِالْأَبْصَارِ ﴿٤٣﴾يُقَلِّبُ اللَّـهُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَعِبْرَةً لِّأُولِي الْأَبْصَارِ ﴿٤٤﴾ وَاللَّـهُ خَلَقَ كُلَّ دَابَّةٍ مِّن مَّاءٍ ۖ فَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ بَطْنِهِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ رِجْلَيْنِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ أَرْبَعٍ ۚ يَخْلُقُ اللَّـهُ مَا يَشَاءُ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴾ ( النور 24: 41۔45)
’’کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ بے شک اللہ کی تسبیح کرتا ہے جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہے اور (فضا میں) پر پھیلائے ہوئے پرندے بھی، ہر ایک نے اپنی نماز (عبادت) اور اپنی تسبیح جان لی ہے اور جو کچھ وہ کرتے ہیں اللہ اسے خوب جانتا ہے۔ اور اللہ ہی کے لیے ہے آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اور اللہ ہی کی طرف (سب کی) واپسی ہے۔ کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ بے شک اللہ ہی بادل چلاتا ہے، پھر وہ انھیں باہم ملاتا ہے، پھر انھیں تہ بہ تہ کردیتا ہے، پھر آپ دیکھتے ہیں کہ ان (بادلوں) کے درمیان میں سے مینہ نکلتا ہے اور وہ اس آسمان کے اندر کے پہاڑوں سے اولے برساتا ہے، پھر وہ انھیں (اس پر) پہنچاتا ہے جس پر وہ چاہتا ہے اورجس سے چاہے پھیر دیتا ہے، لگتا ہے کہ اس کی بجلی کی چمک آنکھوں (کی روشنی) کو اچک لے جائے گی۔ اللہ ہی رات اور دن کو الٹتا پلٹتا رہتا ہے۔ بلاشبہ ان (نشانیوں) میں اہل نظر کے لیے (سامانِ) عبرت ہے۔ اور اللہ نے (زمین پر) چلنے پھرنے والا ہر جاندار پانی سے پیدا کیا، پھر ان میں سے کوئی اپنے پیٹ کے بل چلتا ہے اور ان میں سے کوئی دو (پاؤں) پر چلتا ہے اور ان میں سے کوئی چار (پاؤں) پر چلتا ہے، اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، بلاشبہ اللہ ہر شے
|