2
کفروشرک
انسان کو پیدا کرنے اور زندگی کی بے شمار نعمتوں سے نوازنے کے بعد اللہ تعالیٰ کی عبادت کے حوالے سے انسان کو سب سے اہم جو سبق دیا گیا وہ کفرو شرک سے اجتناب ہے۔ ظاہر ہے کہ جب تمام مخلوقات اور جہانوں کا خالق، مالک اور رازق صرف ایک اللہ عزوجل ہی ہے تو پھر عبادات کا مطلق استحقاق بھی تنہا اسی ذاتِ بابرکات کا ہے۔ یہی چیز عبادت کی اصل رُوح ہے کہ اللہ کے ساتھ کسی بھی طرح اور کسی بھی حوالے سے بلاواسطہ یا بالواسطہ کسی کو شریک نہ کیا جائے۔ شرک یا کفر اللہ تعالیٰ کے ساتھ عظیم ظلم اور شرفِ انسانیت کی توہین ہے۔ جس کی معافی نہ ہو گی۔ جس طرح ہمارے موبائل یا کمپیوٹر میں جمع شدہ معلومات کا خزانہ جانے یا ان جانے، شعوری یا غیر شعوری طور پر (Delete ) کا بٹن دَب جانے سے ضائع ہو جاتا ہے۔ بالکل اسی طرح شرک کا بٹن دب جانے سے انسان کے اعمال کا خزانہ برباد ہو جاتا ہے۔
توحید کے منافی اُمور اور شرکیہ اعمال
1 اللہ کو چھوڑ کر یا اللہ کے ساتھ ساتھ غیراللہ کو مدد کے لیے پکارنا یا حاجات طلب کرنا یا اُن سے استغاثہ کرنا (مثلاً: درپہ بلا لو مکی مدنی، بِگڑی بنا دو مکی مدنی کہنا) شرک ہے۔ لبیک اللّٰھم لبیک جیسا عقیدہ رکھتے ہوئے ’’لبیک یا رسول اللہ‘‘، ’’لبیک یا حسین‘‘ ، ’’اللہ نبی وارث‘‘ ، ’’یا علی مدد‘‘ اور ’’یا غوث پاک جیلانی مدد‘‘ کے نعرے لگانا بھی شرک ہے۔
|