يَظْلِمُونَ النَّاسَ وَيَبْغُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ ۚ أُولَـٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿٤٢﴾ وَلَمَن صَبَرَ وَغَفَرَ إِنَّ ذَٰلِكَ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ﴾ (الشوریٰ 42: 40۔43)
ان لوگوں پر ہے جو دوسروں پر ظلم کرتے اور زمین میں ناحق سرکشی کرتے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جن کے لیے درد ناک عذاب ہے۔ اور البتہ جو صبر کرے اور معاف کردے تو بلاشبہ یہ ہمت کے کاموں میں سے ہیں۔‘‘
مُرتد ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے
﴿ وَمَن يَرْتَدِدْ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَيَمُتْ وَهُوَ كَافِرٌ فَأُولَـٰئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۖ وَأُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ ﴾ (البقرۃ 217:2)
’’اور تم میں سے جو شخص اپنے دین سے پھر جائے، پھر وہ حالت کفر ہی پر مر جائے، تو انھی لوگوں کے اعمال دنیا اور آخرت (دونوں) میں برباد ہو گئے اور وہ لوگ دوزخی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔‘‘
تذبذب کے مارے کفر و ایمان کا کھیل کھیلنے والے منافقین کو درد ناک عذاب دیا جائے گا
﴿ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا ثُمَّ كَفَرُوا ثُمَّ آمَنُوا ثُمَّ كَفَرُوا ثُمَّ ازْدَادُوا كُفْرًا لَّمْ يَكُنِ اللَّـهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَلَا لِيَهْدِيَهُمْ سَبِيلًا﴾(النسآء 137:4)
’’بے شک جو لوگ ایمان لائے، پھر انھوں نے کفر کیا، پھر ایمان لے آئے، پھر کفر کیا پھر کفر میں کہیں بڑھ گئے، اللہ انھیں ہرگز نہیں بخشے گا اور نہ انھیں ہدایت کا راستہ دکھائے گا۔‘‘
مُرتدوں کی جگہ اللہ اپنے پسندیدہ بندے لے آئے گا
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللَّـهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِرِينَ
’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تم میں سے جو کوئی اپنے دین سے پھر جائے، تو پھر اللہ جلد ایسے لوگ لائے گا کہ وہ ان سے محبت کرتا ہوگا اور وہ اس سے محبت کرتے ہوں گے، وہ مومنوں پر نرمی کرنے والے
|