Maktaba Wahhabi

149 - 516
سب تعریف اللہ رب العالمین ہی کے لیے ہے۔‘‘ پرہیز گاروں کا اچھا انجام ﴿هَلْ يَنظُرُونَ إِلَّا السَّاعَةَ أَن تَأْتِيَهُم بَغْتَةً وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ ﴿٦٦﴾ الْأَخِلَّاءُ يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلَّا الْمُتَّقِينَ ﴿٦٧﴾ يَا عِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ وَلَا أَنتُمْ تَحْزَنُونَ ﴿٦٨﴾ الَّذِينَ آمَنُوا بِآيَاتِنَا وَكَانُوا مُسْلِمِينَ ﴿٦٩﴾ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ أَنتُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ تُحْبَرُونَ ﴿٧٠﴾ يُطَافُ عَلَيْهِم بِصِحَافٍ مِّن ذَهَبٍ وَأَكْوَابٍ ۖ وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنفُسُ وَتَلَذُّ الْأَعْيُنُ ۖ وَأَنتُمْ فِيهَا خَالِدُونَ ﴿٧١﴾ وَتِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿٧٢﴾ لَكُمْ فِيهَا فَاكِهَةٌ كَثِيرَةٌ مِّنْهَا تَأْكُلُونَ ﴿٧٣﴾إِنَّ الْمُجْرِمِينَ فِي عَذَابِ جَهَنَّمَ خَالِدُونَ ﴾ ( الزخرف 43: 66۔74) ’’وہ قیامت ہی کا انتظار تو کررہے ہیں کہ وہ ان پر اچانک آپڑے جبکہ انھیں خبر تک نہ ہو۔ اس دن متقین کے سوا تمام( جگری) دوست بھی ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں گے۔ (انھیں کہا جائے گا:) اے میرے بندو! تم پر آج کوئی خوف نہیں اورنہ تم غمگین ہوگے۔ (یعنی) جو لوگ ہماری آیات پر ایمان لائے اوروہ فرماں بردار تھے۔ تم جنت میں داخل ہوجاؤ،تم اور تمھاری بیویاں خوش حال ہو گے۔ ان پر سونے کی رکابیوں اور ساغروں کے دور چل رہے ہوں گے اور اس (جنت) میں جس شے کو ان کے دل چاہیں گے اور (ان کی) آنکھیں متلذذ ہوں گی (وہ موجود ہوگی)، اور تم اس میں ہمیشہ رہو گے، اور یہی وہ جنت ہے جس کے تم وارث بنائے گئے ہوان اعمال کے بدلے جو تم کرتے رہے، اس میں تمھارے لیے بہت سے پھل ہوں گے جن میں سے تم کھاؤ گے، بے شک مجرم لوگ عذاب جہنم میں ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ قیامت کے احوال ﴿ لَا أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ ﴿١﴾ وَلَا أُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَةِ ﴿٢﴾ أَيَحْسَبُ ’’میں قسم کھاتا ہوں قیامت کے دن کی، اور قسم کھاتا ہوں نفسِ ملامت گر کی، کیا انسان سمجھتا ہے کہ ہم اس
Flag Counter