﴿ وَآتِ ذَا الْقُرْبَىٰ حَقَّهُ وَالْمِسْكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ وَلَا تُبَذِّرْ تَبْذِيرًا﴾(بنیٓ إسرآء یل 26:17)
’’اورقرابت دار کو اس کا حق دے اور مسکین اور مسافر کو بھی اور فضول خرچی سے مال نہ اڑا۔‘‘
﴿ أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّـهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ﴿٣٧﴾ فَآتِ ذَا الْقُرْبَىٰ حَقَّهُ وَالْمِسْكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ لِّلَّذِينَ يُرِيدُونَ وَجْهَ اللَّـهِ ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ﴾ ( الروم 30: 38،37)
’’کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ بے شک اللہ جس کے لیے چاہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور (جس کے لیے چاہے) تنگ کردیتا ہے۔ بلاشبہ اس (فراخی و تنگی) میں ان لوگوں کے لیے عظیم نشانیاں ہیں جو ایمان لاتے ہیں۔ لہٰذا آپ قرابت دار کو اس کا حق دیں اور مسکین اور مسافر کو بھی، یہ ان لوگوں کے لیے بہتر ہے جو اللہ کا چہرہ چاہتے ہیں اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔‘‘
|