Maktaba Wahhabi

540 - 516
يَا عِيسَىٰ إِنِّي مُتَوَفِّيكَ وَرَافِعُكَ إِلَيَّ وَمُطَهِّرُكَ مِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا وَجَاعِلُ الَّذِينَ اتَّبَعُوكَ فَوْقَ الَّذِينَ كَفَرُوا إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ ۖ ثُمَّ إِلَيَّ مَرْجِعُكُمْ فَأَحْكُمُ بَيْنَكُمْ فِيمَا كُنتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ﴾ ( العمران 3: 44۔55) جب عیسٰی نے ان میں کفر محسوس کیا تو ان سے کہا: اللہ کی راہ میں کون میرا مددگار بنے گا؟ حواریوں نے کہا:ہم اللہ کے انصار ہیں، ہم اللہ پر ایمان لائے ہیں اور تو گواہ رہ کہ ہم فرمانبردار ہیں۔ اے ہمارے رب!ہم اس پر ایمان لائے ہیں جو تونے نازل کیا اور ہم نے رسول کی پیروی کی ہے، چنانچہ ہمیں گواہی دینے والوں میں لکھ لے۔ اور انھوں نے تدبیر کی اور اللہ نے بھی تدبیر کی اور اللہ سب سے بہتر تدبیر کرنے والا ہے۔ جب اللہ نے کہا:اے عیسٰی! بے شک میں تجھے پورا لے لونگا اور اپنی طرف اٹھا لونگا اور ان کافروں سے تجھے پاک کر دوں گا اور جن لوگوں نے تیری پیروی کی، انھیں کافروں پر قیامت تک غالب رکھوں گا، پھر تمھیں میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے اور میں تمھارے درمیان ان باتوں کا فیصلہ کر دونگا جن میں تم اختلاف کرتے تھے۔‘‘ عیسیٰ علیہ السلام کی مثال آدم علیہ السلام جیسی ہے ﴿ إِنَّ مَثَلَ عِيسَىٰ عِندَ اللَّـهِ كَمَثَلِ آدَمَ ۖ خَلَقَهُ مِن تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهُ كُن فَيَكُونُ ﴿٥٩﴾ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَلَا تَكُن مِّنَ الْمُمْتَرِينَ﴾ ( العمران 3: 60،59) ’’بے شک اللہ کے نزدیک عیسٰی کی مثال آدم کی سی ہے، اللہ نے اسے مٹی سے پیداکیا، پھر اس سے کہا کہ ہو جا، تو وہ ہو گیا۔ (یہ) آپ کے رب کی طرف سے حق ہے، لہٰذا آپ شک کرنے والوں میں سے نہ ہوں۔‘‘
Flag Counter