Maktaba Wahhabi

104 - 516
وَحْيٌ يُوحَىٰ ﴿٤﴾ عَلَّمَهُ شَدِيدُ الْقُوَىٰ﴾( النجم 53: 3۔5) ہے جو (اس کی طرف) بھیجی جاتی ہے۔ اسے مضبوط قوتوں والے(جبریل) نے سکھایا۔‘‘ قرآن کوسمجھنا نہایت آسان ہے ﴿ وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ ﴾( القمر 54: 17) ’’اور بلاشبہ یقینا ہم نے قرآن کو نصیحت کے لیے آسان کیا ہے، پھر کیا کوئی نصیحت پکڑنے والا ہے؟‘‘ (اللہ) رحمن نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن سکھایا ﴿ الرَّحْمَـٰنُ ﴿١﴾ عَلَّمَ الْقُرْآنَ﴾ (الرحمٰن 2,1:55) ’’(اللہ) رحمن نے قرآن سکھایا۔‘‘ لوحِ محفوظ میں قرآن کریم کو پاک (فرشتے) ہی چھوتے ہیں ﴿إِنَّهُ لَقُرْآنٌ كَرِيمٌ ﴿٧٧﴾ فِي كِتَابٍ مَّكْنُونٍ ﴿٧٨﴾ لَّا يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَ ﴾(الواقعۃ 56: 77۔79) ’’بلاشبہ یہ قرآن نہایت معزز ہے۔ ایک محفوظ کتاب میں۔ اسے بس پاک (فرشتے) ہی ہاتھ لگاتے ہیں۔‘‘ قرآن کسی پہاڑ پر نازل ہوتا تو وہ پھٹ پڑتا ﴿ لَوْ أَنزَلْنَا هَـٰذَا الْقُرْآنَ عَلَىٰ جَبَلٍ لَّرَأَيْتَهُ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْيَةِ اللَّـهِ ۚ وَتِلْكَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ﴾(الحشر 21:59) ’’(اے نبی!) اگر ہم اس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو آپ دیکھتے کہ وہ اللہ کے خوف سے دب جاتا (اور) پھٹ جاتا، اور یہ مثالیں ہم لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں شاید کہ وہ غوروفکر کریں۔‘‘ قرآن ٹھہر ٹھہر کر پڑھنے کا حکم ﴿ يَا أَيُّهَا الْمُزَّمِّلُ ﴿١﴾ قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلًا ﴿٢﴾ نِّصْفَهُ أَوِ انقُصْ مِنْهُ ’’اے چادر میں لپٹنے والے! رات میں قیام کیجیے مگر تھوڑا سا۔ (یعنی) رات کا نصف، یا اس سے تھوڑا سا
Flag Counter