الْوُسْطَىٰ وَقُومُوا لِلَّـهِ قَانِتِينَ ﴿٢٣٨﴾ فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا أَوْ رُكْبَانًا ۖ فَإِذَا أَمِنتُمْ فَاذْكُرُوا اللَّـهَ كَمَا عَلَّمَكُم مَّا لَمْ تَكُونُوا تَعْلَمُونَ﴾ ( البقرۃ 2: 239،238)
(عصر) کی حفاظت کرو اور اللہ کے سامنے عاجزی کرنے والے بن کر کھڑے ہو۔ پھر اگر تم خوف کی حالت میں ہو تو پیدل یا سوار ہی (نماز پڑھ لو)، پھر جب تم امن میں ہو جاؤ تو اللہ کو یاد کرو جس طرح اس نے تمھیں وہ سکھایا جو تم نہیں جانتے تھے۔‘‘
نمازِ سفر، نماز خوف
﴿ وَإِذَا ضَرَبْتُمْ فِي الْأَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَن يَفْتِنَكُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا ۚ إِنَّ الْكَافِرِينَ كَانُوا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِينًا ﴿١٠١﴾وَإِذَا كُنتَ فِيهِمْ فَأَقَمْتَ لَهُمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَائِفَةٌ مِّنْهُم مَّعَكَ وَلْيَأْخُذُوا أَسْلِحَتَهُمْ فَإِذَا سَجَدُوا فَلْيَكُونُوا مِن وَرَائِكُمْ وَلْتَأْتِ طَائِفَةٌ أُخْرَىٰ لَمْ يُصَلُّوا فَلْيُصَلُّوا مَعَكَ وَلْيَأْخُذُوا حِذْرَهُمْ وَأَسْلِحَتَهُمْ ۗ وَدَّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ تَغْفُلُونَ عَنْ أَسْلِحَتِكُمْ وَأَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيلُونَ عَلَيْكُم مَّيْلَةً وَاحِدَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِن كَانَ بِكُمْ أَذًى مِّن مَّطَرٍ أَوْ كُنتُم مَّرْضَىٰ أَن تَضَعُوا أَسْلِحَتَكُمْ ۖ وَخُذُوا حِذْرَكُمْ ۗ
’’اور جب تم زمین میں سفر کرو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم نماز قصر کرلو،اگر تمھیں ڈر ہوکہ کافر(حملہ کرکے) تمھیں فتنے میں ڈال دیں گے، بے شک کافر تمھارے کھلے دشمن ہیں۔ اور (اے نبی!) جب آپ مومنوں کے درمیان ہوں، پھر انھیں نماز پڑھانے کے لیے کھڑے ہوں تو ان میں سے ایک گروہ اپنے ہتھیار لگائے ہوئے آپ کے ساتھ جماعت میں کھڑا ہو، پھر جب وہ سجدہ کرلے تو پیچھے چلا جائے اوردوسرا گروہ جس نے ابھی نماز نہیں پڑھی وہ آپ کے ساتھ نماز ادا کرے اوراپنا بچاؤ ساتھ لے اور اپنے ہتھیار (لگائے رکھے۔) کافر چاہتے ہیں کہ تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے سامان کی طرف سے ذرا غافل ہوجاؤ تو وہ تم پریکبار گی دھاوا بول دیں ۔اور اگر تمھیں بارش سے تکلیف ہویا تم بیمار ہو توتم پر کوئی گناہ نہیں کہ اپنے ہتھیار (ایک طرف) رکھ دو، اوراپنا بچاؤ ساتھ لو۔
|