Maktaba Wahhabi

486 - 516
تُبْعَثُونَ﴾ ( المومنون 23: 12۔16) اس کے بعد پھر تم سب یقینا مر جانے والے ہو۔ پھر قیامت کے دن بلاشبہ تم سب اٹھائے جاؤ گے۔‘‘ انسان بڑا ظالم اور جاہل ہے ﴿ إِنَّا عَرَضْنَا الْأَمَانَةَ عَلَى السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالْجِبَالِ فَأَبَيْنَ أَن يَحْمِلْنَهَا وَأَشْفَقْنَ مِنْهَا وَحَمَلَهَا الْإِنسَانُ ۖ إِنَّهُ كَانَ ظَلُومًا جَهُولًا﴾ ( الاحزاب 33: 72) ’’بلاشبہ ہم نے (اپنی) امانت آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کی تو انھوں نے اسے اٹھانے سے انکار کردیا اور وہ اس سے ڈر گئے اور وہ (امانت) انسان نے اٹھالی، یقینا وہ بڑا ظالم اور بہت جاہل ہے۔‘‘ انسان کو تکلیف ہوتی ہے تو رب کو پکارتا ہے اور نعمت ملنے پر اُسے بُھول جاتا ہے ﴿ وَإِذَا مَسَّ الْإِنسَانَ ضُرٌّ دَعَا رَبَّهُ مُنِيبًا إِلَيْهِ ثُمَّ إِذَا خَوَّلَهُ نِعْمَةً مِّنْهُ نَسِيَ مَا كَانَ يَدْعُو إِلَيْهِ مِن قَبْلُ وَجَعَلَ لِلَّـهِ أَندَادًا لِّيُضِلَّ عَن سَبِيلِهِ ۚ قُلْ تَمَتَّعْ بِكُفْرِكَ قَلِيلًا ۖ إِنَّكَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ﴾( الزمر 39: 8) ’’اور جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ اپنے رب کی طرف رجوع کرتے ہوئے اسے پکارتا ہے، پھر جب وہ اسے اپنی طرف سے کوئی نعمت عطا کرتا ہے تو وہ اس سے پہلے جو دعا کیا کرتا تھا اسے بھول جاتا ہے اور اللہ کے لیے شریک ٹھہراتا ہے تاکہ اس کے راستے سے(لوگوں کو) بہکائے، آپ کہہ دیجیے: تو اپنے کفر کے ساتھ کچھ (دنیاوی) فائدہ اٹھا لے، بلاشبہ تو دوزخیوں میں سے ہے۔‘‘ نیند اور موت ﴿ اللَّـهُ يَتَوَفَّى الْأَنفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا ۖ فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَىٰ عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَىٰ إِلَىٰ أَجَلٍ ’’اللہ ہی موت کے وقت جانیں قبض کرتا ہے اورجس کی موت نہیں آئی ہوتی، اسے اس کی نیند میں(قبض کرتا ہے) پھر وہ اس (روح) کو روک لیتا ہے جس پر
Flag Counter