Maktaba Wahhabi

236 - 516
7 مسلمان بننے کا حکم اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا کرنے اور نعمتوں سے آراستہ فرمانے کے بعد اُسے ’’مسلم‘‘ بننے کا حکم دیا ہے۔ اب غور کریں کہ چونکہ قرآن مجید میں ہمیں تفرقے سے بچنے اور صرف مسلمان بننے کا، یعنی اپنی رضا کو اللہ کی رضا کے تابع کر دینے کا حکم دیا گیا ہے، اس لیے صاف ظاہر ہے کہ اگر ہم سے کوئی یہ پوچھے کہ بھائی! تم کون ہو؟ تو ہمارا جواب یہ ہونا چاہیے کہ ’’الحمد للہ میں مسلمان ہوں‘‘ (نہ کہ شیعہ، سُنی، حنفی، بریلوی، دیوبندی وغیرہ) اور اچھا مسلمان وہی ہو گا جو اپنے آپ کو قرآن و سنت کی حدوں سے باہر نہ نکلنے دے۔ حضرت ابراہیم و یعقوب علیہما السلام کی طرف سے اپنے بیٹوں کو مسلمان رہنے کی تاکید ﴿ إِذْ قَالَ لَهُ رَبُّهُ أَسْلِمْ ۖ قَالَ أَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٣١﴾ وَوَصَّىٰ بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ إِنَّ اللَّـهَ اصْطَفَىٰ لَكُمُ الدِّينَ فَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ﴾(البقرۃ 2: 132،131) ’’اور جب ابراہیم سے اس کے رب نے کہا: فرمانبردار ہو جا! تو اس نے کہا: میں رب العالمین کا فرمانبردار ہو گیا۔ ابراہیم نے اور یعقوب نے بھی اپنے بیٹوں کو اسی (کلمۂ حق) کی وصیت کی: اے میرے بیٹو !بے شک اللہ نے تمھارے لیے یہ دین چن لیا ہے، پس تمھیں ہرگز موت نہ آئے مگر اس حال میں کہ تم مسلمان ہو۔‘‘
Flag Counter