مَرْضَاتِي ۚ تُسِرُّونَ إِلَيْهِم بِالْمَوَدَّةِ وَأَنَا أَعْلَمُ بِمَا أَخْفَيْتُمْ وَمَا أَعْلَنتُمْ ۚ وَمَن يَفْعَلْهُ مِنكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاءَ السَّبِيلِ﴾ ( الممتحنۃ 60: 1)
جہاد اور میری رضا ڈھونڈنے کے لیے (تو کفار کو دوست نہ بناؤ)، تم ان کو دوستی کا خفیہ پیغام بھیجتے ہو اور میں خوب جانتا ہوں جو تم چھپاتے ہو اور جو ظاہر کرتے ہو اور تم میں سے جو کوئی ایسا کرے گا، تو یقیناوہ سیدھی راہ سے بھٹک گیا۔‘‘
جس قوم پر اللہ نے غضب کیا، اس سے دوستی نہ کرو
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللَّـهُ عَلَيْهِمْ قَدْ يَئِسُوا مِنَ الْآخِرَةِ كَمَا يَئِسَ الْكُفَّارُ مِنْ أَصْحَابِ الْقُبُورِ﴾( الممتحنۃ 60: 13)
’’اے ایمان والو! تم اس قوم سے دو ستی نہ کرو جن پر اللہ نے غضب (نازل) کیا، وہ آخرت سے مایوس ہوگئے ہیں جیسے کفار قبروں والوں (کے جی اٹھنے) سے مایوس ہوگئے۔‘‘
|