أَنفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُم بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ ۚ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ فَيَقْتُلُونَ وَيُقْتَلُونَ ۖ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنجِيلِ وَالْقُرْآنِ ۚ وَمَنْ أَوْفَىٰ بِعَهْدِهِ مِنَ اللَّـهِ ۚ فَاسْتَبْشِرُوا بِبَيْعِكُمُ الَّذِي بَايَعْتُم بِهِ ۚ وَذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ﴾ ( التوبۃ 9: 111)
کے مال جنت کے بدلے میں خرید لیے ہیں۔ وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں، پھر وہ قتل کرتے ہیں اور قتل کیے جاتے ہیں، یہ اللہ کے ذمے سچا وعدہ ہے تورات اور انجیل اور قرآن میں اور اللہ سے زیادہ اپنے عہد کو پورا کرنے والا کون ہے؟ لہٰذا تم اپنے اس سودے پر خوش ہو جاؤ جو تم نے اس (اللہ) سے کیا، اور یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘
مومنوں کے لیے مناسب نہیں کہ وہ سب کے سب نکل پڑیں
﴿ وَمَا كَانَ الْمُؤْمِنُونَ لِيَنفِرُوا كَافَّةً﴾ ( التوبۃ 9: 122)
’’اور مومنوں کے لیے مناسب نہیں کہ وہ سب ہی (جہاد کے لیے) نکل کھڑے ہوں۔‘‘
ایک گروہ دین کا علم ضرور حاصل کرے
﴿ فَلَوْلَا نَفَرَ مِن كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْهُمْ طَائِفَةٌ لِّيَتَفَقَّهُوا فِي الدِّينِ وَلِيُنذِرُوا قَوْمَهُمْ إِذَا رَجَعُوا إِلَيْهِمْ لَعَلَّهُمْ يَحْذَرُونَ﴾ ( التوبۃ 9: 122)
’’تو ہر فرقے میں سے ایک گروہ دین میں سمجھ حاصل کرنے کے لیے کیوں نہ نکلا، تاکہ وہ جب اپنے قبیلے میں واپس جائیں تو انھیں خبردار کریں، تاکہ وہ (پیچھے والے بھی اللہ سے) ڈریں۔‘‘
جن پر ظلم ہوا، اُنھیں قتال کی اجازت ہے
﴿ أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا ۚ وَإِنَّ اللَّـهَ عَلَىٰ نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ﴾ ( الحج 22: 39)
’’جن لوگوں سے لڑائی کی جاتی ہے انھیں (جہاد کی) اجازت دی گئی ہے، اس لیے کہ ان پر ظلم ہوا اور یقینا اللہ ان کی مدد پر ضرور قادر ہے۔‘‘
|