حقداروں کو حق دو اور اللہ، رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور صاحبِ امر کی اطاعت کرو
﴿ إِنَّ اللَّـهَ يَأْمُرُكُمْ أَن تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَىٰ أَهْلِهَا وَإِذَا حَكَمْتُم بَيْنَ النَّاسِ أَن تَحْكُمُوا بِالْعَدْلِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ نِعِمَّا يَعِظُكُم بِهِ ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ سَمِيعًا بَصِيرًا ﴿٥٨﴾ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّـهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ ۖ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّـهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا ﴾ ( النساء 4: 59،58)
’’بے شک اللہ تمھیں حکم دیتا ہے کہ تم امانتیں ان کے حق داروں کو واپس کر دو اور جب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو، بے شک اللہ تمھیں بہت ہی اچھی بات کی نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ خوب سننے والا، خوب دیکھنے والا ہے۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تم اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول کی اور ان لوگوں کی جو تم میں سے صاحب امر ہوں۔ پھر اگر تم باہم کسی چیز میں اختلاف کروتو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف لوٹادو، اگر تم واقعی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہو۔ یہ بہتر ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت اچھا ہے۔‘‘
اچھی سفارش کرو، سلام کا اچھاجواب دو
﴿ مَّن يَشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُن لَّهُ نَصِيبٌ مِّنْهَا ۖ وَمَن يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُن لَّهُ كِفْلٌ مِّنْهَا ۗ وَكَانَ اللَّـهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ مُّقِيتًا ﴿٨٥﴾ وَإِذَا حُيِّيتُم بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُدُّوهَا ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَسِيبًا﴾ ( النساء 4: 86،85)
’’جو کوئی اچھی سفارش کرے گا، اسے بھی اس کا کچھ
حصہ ملے گا اور جو کوئی بری سفارش کرے گا، اسے بھی اس کاکچھ حصہ ملے گا اور اللہ ہر چیز پر نگہبان ہے۔ اور جب تمھیں سلام کیا جائے تو تم اس سے اچھا جواب دو یا وہی الفاظ لوٹا دو، بے شک اللہ ہر چیز کا خوب حساب لینے والا ہے۔‘‘
ہجرت کی ضرورت و اہمیت
﴿ إِنَّ الَّذِينَ تَوَفَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ
’’جن لوگوں کی اس حالت میں فرشتے جان قبض
|