Maktaba Wahhabi

547 - 516
أُبْعَثُ حَيًّا ﴿٣٣﴾ ذَٰلِكَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ ۚ قَوْلَ الْحَقِّ الَّذِي فِيهِ يَمْتَرُونَ ﴿٣٤﴾ مَا كَانَ لِلَّـهِ أَن يَتَّخِذَ مِن وَلَدٍ ۖ سُبْحَانَهُ ۚ إِذَا قَضَىٰ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ ﴿٣٥﴾ وَإِنَّ اللَّـهَ رَبِّي وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوهُ ۚ هَـٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيمٌ ﴿٣٦﴾ فَاخْتَلَفَ الْأَحْزَابُ مِن بَيْنِهِمْ ۖ فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ كَفَرُوا مِن مَّشْهَدِ يَوْمٍ عَظِيمٍ﴾ ( مریم 19: 16۔37) اشارہ کیا، تو وہ کہنے لگے: ہم اس سے کیسے کلام کریں جو گود میں بچہ ہے؟ وہ (بچہ) بول اٹھا: بلاشبہ میں اللہ کا بندہ ہوں، اس نے مجھے کتاب دی اور مجھے نبی بنایا ہے۔ اور اس نے مجھے برکت والا بنایا جہاں بھی میں ہوں اور مجھے نماز اور زکاۃ کی پابندی کا حکم دیا ہے جب تک میں زندہ رہوں۔ اور اپنی والدہ سے نیکی کرنے والابنایاہے اوراس نے مجھے سرکش(اور) بدبخت نہیں بنایا۔ اور سلام ہے مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن میں مروں گا اورجس دن میں زندہ (کرکے) اٹھایا جاؤں گا۔ یہ ہے عیسٰی ابن مریم، (یہی ہے) حق کی بات جس میں و ہ لوگ شک کرتے ہیں۔ اللہ کے لائق ہی نہیں کہ وہ کوئی بھی اولاد بنائے، وہ پاک ہے، جب وہ کسی کام کا فیصلہ کرلیتا ہے تو اس کے لیے بس یہی کہتا ہے کہ ہوجا، تو وہ ہوجاتا ہے۔ اور بے شک اللہ ہی میرا رب ہے اور تمھارا رب ہے، لہٰذا تم اسی کی عبادت کرو، یہی ہے سیدھی راہ۔ پھر (متعدد) گروہوں نے آپس میں اختلاف کیا، چنانچہ ان کے لیے تباہی ہے جنھوں نے یوم عظیم کی پیشی کا انکار کیا۔‘‘ حضرت عیسیٰ علیہ السلام علاماتِ قیامت میں سے ایک نشانی ہیں ﴿إِنْ هُوَ إِلَّا عَبْدٌ أَنْعَمْنَا عَلَيْهِ وَجَعَلْنَاهُ مَثَلًا لِّبَنِي إِسْرَائِيلَ ﴿٥٩﴾ وَلَوْ نَشَاءُ لَجَعَلْنَا مِنكُم مَّلَائِكَةً فِي ’’وہ(عیسٰی) تو صرف ایک بندہ ہے جس پر ہم نے انعام کیا اوراسے بنی اسرائیل کے لیے (اپنی قدرت کا) ایک نمونہ بنا دیا۔ اوراگر ہم چاہتے تو تم میں سے
Flag Counter