أَذِنَ لَہ ﴾
گی جسے اللہ اجازت دے گا۔‘‘
مشرکین کا یہ عقیدہ باطل ہے کہ ان کے معبود انھیں اللہ کے قریب کردیں گے
﴿ أَلَا لِلَّـهِ الدِّينُ الْخَالِصُ ۚ وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّـهِ زُلْفَىٰ إِنَّ اللَّـهَ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ فِي مَا هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ﴾( الزمر 39: 3)
’’سنو! خالص اطاعت و بندگی اللہ ہی کے لیے ہے اور جن لوگوں نے اس کے سوا کارساز بنا رکھے ہیں، (وہ کہتے ہیں:) ہم ان کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ وہ ہمیں اللہ کے زیادہ قریب کردیں، یقینا اللہ ان کے درمیان ان باتوں کا فیصلہ فرمائے گا جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں۔‘‘
ساری سفارش اللہ ہی کے اختیار میں ہے
﴿أَمِ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّـهِ شُفَعَاءَ ۚ قُلْ أَوَلَوْ كَانُوا لَا يَمْلِكُونَ شَيْئًا وَلَا يَعْقِلُونَ ﴿٤٣﴾ قُل لِّلَّـهِ الشَّفَاعَةُ جَمِيعًا ﴾ ( الزمر 39: 44،43)
’’کیا انھوں نے اللہ کے سوا سفارشی بنارکھے ہیں؟ کہہ دیجیے: خواہ وہ کسی چیز کے بھی مالک نہ ہوں اور نہ (کچھ) سمجھتے ہوں (پھر بھی وہ سفارشی ہیں؟) کہہ دیجیے: ساری سفارش اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔‘‘
’’حق‘‘ کی گواہی دینے والے اہلِ علم کی سفارش
﴿وَلَا يَمْلِكُ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ الشَّفَاعَةَ إِلَّا مَن شَهِدَ بِالْحَقِّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ ﴾ ( الزخرف 43: 86)
’’اور وہ اللہ کو چھوڑ کر جنھیں پکارتے ہیں، وہ سفارش کا اختیار نہیں رکھتے، سوائے ان کے جنھوں نے حق کی گواہی دی۔ اور وہ علم بھی رکھتے ہیں۔‘‘
فرشتوں کی سفارش
﴿وَكَم مِّن مَّلَكٍ فِي السَّمَاوَاتِ لَا تُغْنِي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا إِلَّا مِن بَعْدِ أَن يَأْذَنَ
’’اور آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے ہیں جن کی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دے گی مگر بعد ازاں کہ اللہ
|