Maktaba Wahhabi

344 - 516
مُؤْمِنًا خَطَأً فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ وَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ إِلَىٰ أَهْلِهِ إِلَّا أَن يَصَّدَّقُوا ۚ فَإِن كَانَ مِن قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ ۖ وَإِن كَانَ مِن قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُم مِّيثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ إِلَىٰ أَهْلِهِ وَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ ۖ فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِّنَ اللَّـهِ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ عَلِيمًا حَكِيمًا ﴿٩٢﴾ وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللَّـهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا﴾ ( النساء 4: 93،92) اور جو شخص کسی مومن کو غلطی سے قتل کردے، اس پر ایک مسلمان غلام آزاد کرنا اور مقتول کے رشتے داروں کو خون بہا ادا کرنا لازم ہے۔ ہاں، اگر وہ لوگ معاف کردیں (تو اور بات ہے۔) پھر اگر وہ مقتول ایسی قوم میں سے ہوجو تمھاری دشمن ہو جبکہ وہ خود مومن ہو تو ایک مسلمان غلام آزاد کرنا لازم ہے۔ اور اگر وہ ایسی قوم میں سے ہو کہ تمھارے اور ان کے درمیان معاہدہ ہوچکا ہو تو اس کے وارثوں کو خون بہادیا جائے گا او ر ایک مسلمان غلام آزاد کرنا ہوگا، پھر جو شخص غلام آزاد کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو وہ دو ماہ لگاتار روزے رکھے، یہ (کفارہ) اللہ کی طرف سے توبہ (قبول کرنے کا ذریعہ) ہے۔ اور اللہ خوب جاننے والا، بہت حکمت والا ہے۔ اور جو شخص کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے اس کی سزا جہنم ہے، وہ اس میں ہمیشہ رہے گا اور اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہوگی اور اللہ نے اس کے لیے بہت بڑا عذاب تیار کررکھا ہے۔‘‘ حدِ زنا ﴿ الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ وَلَا تَأْخُذْكُم بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّـهِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۖ ’’زانیہ عورت اور زانی مرد، ان دونوں میں سے ہر ایک کو تم سو کوڑے مارو اور اگر تم اللہ اوریومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اللہ کے دین (پر عمل کرنے) کے معاملے میں تمھیں ان دونوں (زانی اور زانیہ) پر قطعاً
Flag Counter