اللہ سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘
مسلمان مردوں اور عورتوں کو ایک دوسرے کا مذاق اُڑانے کی ممانعت
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ ۖ وَلَا تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ ۖ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ ۚ وَمَن لَّمْ يَتُبْ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ ﴿١١﴾يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ ۖ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا ۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ تَوَّابٌ رَّحِيمٌ﴾ ( الحجرات 49: 12،11)
’’اے ایمان والو!مردوں کی کوئی جماعت دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائے، ہوسکتا ہے کہ وہ لوگ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں کا (مذاق اڑائیں) ہوسکتا ہے کہ وہ (عورتیں) ان سے بہتر ہوں، اور تم آپس میں (ایک دوسرے پر) عیب نہ لگاؤ، اور تم ایک دوسرے کو برے القاب سے نہ پکارو، ایمان (لانے ) کے بعد فاسقانہ نام (سے پکارنا) برا ہے۔ اور جس نے توبہ نہ کی، تو وہی (لوگ) ظالم ہیں۔ اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچو، بلاشبہ بعض بدگمانیاں گناہ ہیں۔ اور تم ایک دوسرے کی جاسوسی نہ کرو، اور نہ تم میں سے کوئی دوسرے کی غیبت کرے، کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرتاہے کہ وہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے۔ تو (ظاہر ہے کہ) تم اسے ناپسند کرتے ہو، اوراللہ سے ڈرو، بے شک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے۔‘‘
خاندان اور برادریاں تعارف کے لیے ہیں جبکہ معزز اہلِ تقویٰ ہی ہیں
﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا ۚ إِنَّ أَكْرَمَكُمْ
’’اے لوگو! بلاشبہ ہم نے تمھیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا، اورہم نے تمھارے خاندان اور قبیلے بنائے تاکہ تم ایک دوسرے کوپہچانو، بلاشبہ اللہ
|