فرشتوں کو سفارش کا حق
﴿ وَكَم مِّن مَّلَكٍ فِي السَّمَاوَاتِ لَا تُغْنِي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا إِلَّا مِن بَعْدِ أَن يَأْذَنَ اللَّـهُ لِمَن يَشَاءُ وَيَرْضَ﴾(النجم 26:53)
’’اور آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے ہیں جن کی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دے گی مگربعد ازاں کہ اللہ اجازت دے جس کے لیے چاہے اور پسند کرے۔‘‘
قیامت کے دن آٹھ فرشتے اللہ کے عرش کو اٹھائے ہوئے ہوں گے
﴿ وَانشَقَّتِ السَّمَاءُ فَهِيَ يَوْمَئِذٍ وَاهِيَةٌ ﴿١٦﴾ وَالْمَلَكُ عَلَىٰ أَرْجَائِهَا ۚ وَيَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّكَ فَوْقَهُمْ يَوْمَئِذٍ ثَمَانِيَةٌ﴾ (الحاقۃ 69: 17،16)
’’اور آسمان پھٹ جائے گا، تو وہ اس دن بودا ہوگا اور فرشتے اس کے کناروں پر ہوں گے اور اس دن آٹھ (فرشتے) آپ کے رب کا عرش اپنے اوپر اٹھائے ہوں گے۔‘‘
انیس(19) فرشتے سقر (دوزخ کا نام/ درجہ) کے نگران ہیں
﴿عَلَيْهَا تِسْعَةَ عَشَرَ ﴿٣٠﴾ وَمَا جَعَلْنَا أَصْحَابَ النَّارِ إِلَّا مَلَائِكَةً ۙ وَمَا جَعَلْنَا عِدَّتَهُمْ إِلَّا فِتْنَةً لِّلَّذِينَ كَفَرُوا ﴾ (المدثر 31,30:74)
’’اس پر اُنیس (فرشتے مقرر) ہیں اور ہم نے فرشتے ہی دوزخ کے نگران بنائے ہیں اور ہم نے ان کی تعداد ہی کافروں کے لیے آزمائش بنا دی ہے۔‘‘
قیامت کے دن فرشتے اللہ کے حضور خاموش کھڑے ہوں گے
﴿ يَوْمَ يَقُومُ الرُّوحُ وَالْمَلَائِكَةُ صَفًّا ۖ لَّا يَتَكَلَّمُونَ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ الرَّحْمَـٰنُ وَقَالَ صَوَابًا﴾( النبا78: 38)
’’جس دن جبریل اور (سب) فرشتے اس کے حضور صف بستہ کھڑے ہوں گے، اس سے صرف وہی کلام کر سکے گا جسے رحمن اجازت دے گا اور وہ درست بات کہے گا۔‘‘
|