آیاتِ الٰہی کے استہزا والی مجالس میں بیٹھنے کی ممانعت
﴿ وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللَّـهِ يُكْفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلَا تَقْعُدُوا مَعَهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ ۚ إِنَّكُمْ إِذًا مِّثْلُهُمْ ۗ إِنَّ اللَّـهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعًا﴾ ( النساء 4: 140)
’’اور اس نے اس کتاب میں تمھارے لیے نازل کیا ہے کہ جب تم سنو کہ اللہ کی آیات کا انکار کیا جارہا ہو یا ان کا مذاق اڑایا جارہا ہو تو تم ان کی مجلس میں نہ بیٹھو، یہاں تک کہ وہ اس کے علاوہ کسی اور بات میں مشغول ہو جائیں، ورنہ تم بھی اس وقت یقینا انھی جیسے ہوگے، بے شک اللہ منافقوں اور کافروں سب کو جہنم میں جمع کرنے والا ہے۔‘‘
برائی کے ساتھ آواز بلند کرنے کی ممانعت
﴿ لَّا يُحِبُّ اللَّـهُ الْجَهْرَ بِالسُّوءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلَّا مَن ظُلِمَ ۚ وَكَانَ اللَّـهُ سَمِيعًا عَلِيمًا﴾ ( النساء 4: 148)
’’اللہ اونچی آواز میں برائی کی بات کرنے کو پسند نہیں کرتا، مگر جس پر ظلم کیا گیا ہو (اسے اجازت ہے) اور اللہ خوب سننے والا، خوب جاننے والا ہے۔‘‘
سود لینے اور لوگوں کا مال ناحق کھانے کا نتیجہ
﴿ وَأَخْذِهِمُ الرِّبَا وَقَدْ نُهُوا عَنْهُ وَأَكْلِهِمْ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ مِنْهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا﴾ ( النساء 4: 161)
’’اور اس و جہ سے بھی کہ وہ سود لیتے تھے، حالانکہ انھیں اس سے منع کیا گیا تھا اور اس و جہ سے بھی کہ وہ لوگوں کا مال ناحق کھاتے تھے۔ اور ہم نے ان میں سے کافروں کے لیے درد ناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔‘‘
سود حرام ہے
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا
’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! بڑھا چڑھا کر سود نہ کھاؤ
|