Maktaba Wahhabi

426 - 516
وَأَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۖ وَإِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَىٰ ۖ وَبِعَهْدِ اللَّـهِ أَوْفُوا ۚ ذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ﴾ ( الانعام 6: 152،151) کے قریب نہ جاؤ مگر اس طریقے سے جو سب سے اچھا ہو، یہاں تک کہ وہ پختگی کی عمر کو پہنچ جائے، اور تم ناپ اور تول کو انصاف کے ساتھ پورادو، ہم کسی جان کو اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتے۔ اور جب تم کوئی بات کہو تو انصاف سے کام لو اگرچہ (معاملہ تمھارے) قریبی رشتے دار (کا) ہو، اور تم اللہ کا عہد پورا کرو۔ ان ساری باتوں کی اللہ نے تمھیں تاکید کی ہے، تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔‘‘ بے حیائی، ظلم، شرک اور اللہ کے بارے میں نادانی کی باتیں مت کرو ﴿ قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُوا بِاللَّـهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللَّـهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ﴾ ( الاعراف 7: 33) ’’کہہ دیجیے: بے شک میرے رب نے بے حیائی کی باتوں کو حرام ٹھہرایا ہے، چاہے وہ ظاہر ہوں یا چھپی ہوئی ،اور گناہ کو اور ناحق ظلم کو بھی اور یہ (بھی حرام ہے) کہ تم اللہ کے ساتھ اس چیز کو شریک ٹھہراؤ جس کی اس نے کوئی دلیل نہیں اتاری ، اور یہ (بھی حرام ہے) کہ تم اللہ کے متعلق وہ باتیں کہو جو تم نہیں جانتے۔‘‘ اللہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اُسے (زمین) کا وارث بنادیتا ہے ﴿ إِنَّ الْأَرْضَ لِلَّـهِ يُورِثُهَا مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ ۖ وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ﴾ ( الاعراف 7: 128) ’’بے شک زمین تو اللہ ہی کی ہے، وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اس کا وارث بناتا ہے اور (اچھا) انجام تو پرہیزگاروں ہی کے لیے ہے۔‘‘ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ آپس میں بھی خیانت نہ کرو ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَخُونُوا اللَّـهَ ’’اے ایمان والو! تم اللہ اور رسول سے خیانت نہ
Flag Counter