Maktaba Wahhabi

262 - 516
فَإِن تَوَلَّوْا فَقُولُوا اشْهَدُوا بِأَنَّا مُسْلِمُونَ﴾( العمران 3: 64) کے سوا کسی کو رب نہ بنائے، پھر اگر وہ منہ موڑیں تو تم کہہ دو:اس بات کے گواہ رہو کہ بے شک ہم اللہ کے فرمانبردار ہیں۔‘‘ اچھی باتوں کا حکم دینا اور بُری باتوں سے روکنا ہی کامیابی ہے ﴿ وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ ۚ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ﴾ ( العمران 3: 104) ’’اورتم میں سے ایک جماعت ایسی ہونی چاہیے جو خیر کی طرف بلائے اور نیک کاموں کا حکم دے اور برے کاموں سے روکے۔ اور وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔‘‘ تم بہترین امت (خیر اُمّۃ) کیوں ہو؟ ﴿ كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ﴾ ( العمران 3: 110) ’’تم بہترین امت ہو جولوگوں (کی اصلاح) کے لیے پیدا کی گئی ہے، تم نیک کاموں کا حکم دیتے ہو اور برے کاموں سے روکتے ہو اور تم اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔‘‘ عابد و عالم کی ذمہ داری ﴿ لَوْلَا يَنْهَاهُمُ الرَّبَّانِيُّونَ وَالْأَحْبَارُ عَن قَوْلِهِمُ الْإِثْمَ وَأَكْلِهِمُ السُّحْتَ ۚ لَبِئْسَ مَا كَانُوا يَصْنَعُونَ﴾ (المآئدۃ 63:5) ’’رب والے اور ان کے علماء انھیں گناہ کی بات کہنے اور حرام کھانے سے کیوں نہیں روکتے؟ بہت برا ہے جو کچھ وہ (اپنے لیے) تیار کررہے ہیں۔‘‘ برائی سے نہ روکنا اللہ کی لعنت کا سبب ہے ﴿ لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن بَنِي ’’بنی اسرائیل میں سے جو لوگ کافر ہوئے ان پر داود
Flag Counter