گا۔‘‘
اللہ والوں کی نمایاں صفات اللہ کا خوف، صبر کرنا، نماز پڑھنا اور انفاق کرنا
﴿ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّـهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَالصَّابِرِينَ عَلَىٰ مَا أَصَابَهُمْ وَالْمُقِيمِي الصَّلَاةِ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ﴾(الحج 35:22)
’’وہ لوگ کہ جب اللہ کا ذکر کیا جائے توان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جو صابر ہیں اس (تکلیف) پرجو انھیں پہنچے اورجو نماز قائم کرنے والے ہیں اورہم نے انھیں جو رزق دیا وہ اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔‘‘
اللہ تعالیٰ ایمان والوں کی خود مدافعت فرماتا ہے
﴿ إِنَّ اللَّـهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا ۗ إِنَّ اللَّـهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ ﴾(الحج 38:22)
’’یقینا اللہ ایمان والوں کا دفاع کرتا ہے،بے شک اللہ ہر خائن (اور) ناشکرے کو پسند نہیں کرتا۔‘‘
فلاح کامل پانے والوں کے اوصاف
﴿ قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ﴿١﴾ الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ ﴿٢﴾ وَالَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ ﴿٣﴾ وَالَّذِينَ هُمْ لِلزَّكَاةِ فَاعِلُونَ ﴿٤﴾ وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ ﴿٥﴾ إِلَّا عَلَىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ ﴿٦﴾ فَمَنِ ابْتَغَىٰ وَرَاءَ ذَٰلِكَ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَ ﴿٧﴾ وَالَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَاعُونَ ﴿٨﴾ وَالَّذِينَ
’’مومن یقینا فلاح پاگئے۔ وہ جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں۔ اور وہ جو لغو باتوں سے اعراض کرنے والے ہیں۔ اور وہ جو زکاۃ ادا کرنے والے ہیں۔ اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ سوائے اپنی بیویوں یا ان (کنیزوں) کے جن کے مالک ہوئے ان کے دائیں ہاتھ ، تو بلاشبہ (ان کی بابت) ان پر کوئی ملامت نہیں۔ پھر جو شخص ان کے علاوہ (رستہ) تلاش کرے تو ایسے لوگ ہی حد سے گزرنے والے ہیں۔ اور وہ جو اپنی امانتوں اور
|