17
مال، اولاد اور بیویاں
قرآنِ پاک میں بڑے صاف اور واضح الفاظ میں بتا دیا گیا ہے کہ مال، اولاد اور بیویاں ہماری آزمائش کا ذریعہ ہیں۔ انسان ان کی خاطر نجانے معصیت کے کون کون سے راستے اختیار کر بیٹھتا ہے یہ جانے بغیر کہ اس کا اپنا حساب تو صرف اُسی سے ہوگا ، ایک ایسے دن جب کہ ان میں سے کوئی بھی اس کی مدد کو نہ آئے گا۔
ایمان والوں کی بھوک اور جان و مال میں کمی کے ذریعے آزمائش ہو گی
﴿ وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ ۗ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ ﴿١٥٥﴾ الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّـهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ ﴿١٥٦﴾ أُولَـٰئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ﴾ ( البقرۃ 2: 155۔157)
’’اور ہم تمھیں کسی قدر خوف اور بھوک سے اور مالوں، جانوں اور پھلوں میں کمی کر کے ضرور آزمائیں گے۔ اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجیے۔ وہ لوگ کہ جب انھیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو وہ کہتے ہیں: بے شک ہم اللہ ہی کے لیے ہیں اور بے شک ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جن کے لیے ان کے رب کی طرف سے بخشش اور رحمت ہے اور یہی ہدایت یافتہ ہیں۔‘‘
مال اور جان کی آزمائش ضرور ہو گی
﴿ لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوَالِكُمْ وَأَنفُسِكُمْ
’’البتہ تمھیں تمھارے مالوں اور تمھاری جانوں کے
|