Maktaba Wahhabi

164 - 516
9 علم غیب صرف اللہ کے پاس ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے جہاں انسان کو کفرو شرک سے اجتناب کا حکم دیا وہاں یہ بھی بتلا دیا کہ صرف اسی کی ذاتِ عالی ہی ’’عالم الغیوب‘‘ ہے اس کے علاوہ کوئی اور نہیں۔ اب اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اللہ کے علاوہ مطلقاً علم غیب کسی اور کے پاس بھی ہے تو بلاشبہ وہ منکر توحید اور مُنکر قرآن ہے۔ اللہ نے اپنے علم غیب میں سے جتنا چاہا اپنے نبیوں کو مطلع فرما دیا۔ چنانچہ انبیاء بھی مطلقاً عالم الغیوب نہیں ہیں کیونکہ جو چیز کسی کو بتا دی جائے وہ ’’غیب‘‘ نہیں بلکہ بتائی ہوئی چیز کہلاتی ہے۔ کیونکہ پیغمبر بھی اگر مطلقاً عالم الغیب ہو تو پھر اس پر اللہ کی طرف سے غیب کے اظہار کا کوئی مطلب نہیں رہتا۔ زمین و آسمان کا غیب اللہ ہی جانتا ہے ﴿قَالَ يَا آدَمُ أَنبِئْهُم بِأَسْمَائِهِمْ ۖ فَلَمَّا أَنبَأَهُم بِأَسْمَائِهِمْ قَالَ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ إِنِّي أَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَأَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا كُنتُمْ تَكْتُمُونَ ﴾ ( البقرۃ 2: 33) ’’اللہ نے کہا :اے آدم! تو انھیں ان چیزوں کے نام بتا دے، چنانچہ جب اس نے انھیں ان چیزوں کے نام بتا دیے تو اللہ نے کہا :کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ بے شک میں آسمانوں اور زمین کے غیب جانتا ہوں اور وہ بھی جانتا ہوں جوتم ظاہر کرتے ہو اور جو چھپاتے ہو۔‘‘
Flag Counter