Maktaba Wahhabi

472 - 516
آسمان محض دھواں تھا، پھر اللہ نے اسے بنایا اور منور ستارے سجا دیے ﴿ قُلْ أَئِنَّكُمْ لَتَكْفُرُونَ بِالَّذِي خَلَقَ الْأَرْضَ فِي يَوْمَيْنِ وَتَجْعَلُونَ لَهُ أَندَادًا ۚ ذَٰلِكَ رَبُّ الْعَالَمِينَ ﴿٩﴾ وَجَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِن فَوْقِهَا وَبَارَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ أَيَّامٍ سَوَاءً لِّلسَّائِلِينَ ﴿١٠﴾ ثُمَّ اسْتَوَىٰ إِلَى السَّمَاءِ وَهِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ ﴿١١﴾فَقَضَاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ فِي يَوْمَيْنِ وَأَوْحَىٰ فِي كُلِّ سَمَاءٍ أَمْرَهَا ۚ وَزَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَحِفْظًا ۚ ذَٰلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ﴾ ( حم السجدۃ 41: 9۔12) ’’آپ کہہ دیجیے:کیا تم واقعی اس ذات کا انکارکرتے ہو جس نے زمین کو دو دنوں میں پیدا کیا اور تم اس کے ساتھ شریک ٹھہراتے ہو؟ وہ تو جہانوں کا رب ہے۔ اور اس نے اس(زمین) میں اس کے اوپر مضبوط پہاڑ بنائے اور اس میں برکتیں رکھیں اور اس میں (رہنے والوں کے لیے) اس کی غذاؤں کا (ٹھیک) اندازہ کیا، محتاجوں کے لیے یکساں طور پر (یہ سارا کام) چار دنوں میں (مکمل ہوا)۔ پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا جبکہ وہ دھواں تھا، تب اللہ نے اس سے اور زمین سے کہا: تم دونوں خوشی یا ناخوشی سے آؤ، تو ان دونوں نے کہا: ہم دونوں خوشی خوشی حاضر ہیں۔ پھر (اللہ نے) انھیں دو دنوں میں سات آسمان بنا دیا اور ہر آسمان میں اس کا کام الہام کردیا اور ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں (ستاروں) سے زینت دی اور (اس کی خوب) حفاظت کی، یہ نہایت غالب، خوب جاننے والے کی تدبیر ہے۔‘‘ اللہ نے زمین و آسمان اور اس کے مابین جو کچھ ہے، چھ دن میں بنا ڈالا ﴿ وَلَقَدْ خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ وَمَا مَسَّنَا مِن لُّغُوبٍ﴾ ( ق 50: 38) ’’اور البتہ تحقیق ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے، چھ دنوں میں پیدا کیا اور ہمیں کسی قسم کی تھکاوٹ نے چھوا تک نہیں۔‘‘
Flag Counter