لِلْمُؤْمِنِينَ ﴿٩٧﴾ مَن كَانَ عَدُوًّا لِّلَّـهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ فَإِنَّ اللَّـهَ عَدُوٌّ لِّلْكَافِرِينَ ﴾( البقرۃ 2:98،97)
مومنوں کو ہدایت اور خوشخبری دینے والا ہے۔ جو شخص اللہ کا اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں اور جبریل اور میکائیل کا دشمن ہو ایسے کافروں کا دشمن خود اللہ ہے۔‘‘
استطاعت کے باوجود ہجرت نہ کرنے والوں کو مرتے وقت فرشتوں کا سرزنش کرنا
﴿ إِنَّ الَّذِينَ تَوَفَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ ظَالِمِي أَنفُسِهِمْ قَالُوا فِيمَ كُنتُمْ ۖ قَالُوا كُنَّا مُسْتَضْعَفِينَ فِي الْأَرْضِ ۚ قَالُوا أَلَمْ تَكُنْ أَرْضُ اللَّـهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُوا فِيهَا ۚ فَأُولَـٰئِكَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا﴾ ( النساء 4: 97)
’’جن لوگوں کی اس حالت میں فرشتے جان قبض کرتے ہیں کہ وہ (جان بوجھ کر کافروں میں رہ کر) اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے ہوں ، تو فرشتے پوچھتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے؟ وہ کہتے ہیں: ہم زمین میں کمزور تھے۔ تب فرشتے کہتے ہیں: کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرجاتے؟ چنانچہ یہی لوگ ہیں جن کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔‘‘
موت کے وقت اللہ تعالیٰ کے بھیجے ہوئے فرشتے روح قبض کرتے ہیں
﴿وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ ۖ وَيُرْسِلُ عَلَيْكُمْ حَفَظَةً حَتَّىٰ إِذَا جَاءَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّتْهُ رُسُلُنَا وَهُمْ لَا يُفَرِّطُونَ ﴾( الانعام 6: 61)
’’اور وہی اپنے بندوں پر غالب ہے، اور تم پر محافظ (فرشتے) بھیجتا ہے حتی کہ جب تم میں سے کسی کو موت آتی ہے تو ہمارے فرشتے اسے فوت کرتے ہیں، اور وہ اس میں کوتاہی نہیں کرتے۔‘‘
اللہ پر ناحق باتیں گھڑنے والوں سے فرشتے کیا کہیں گے؟
﴿ وَلَوْ تَرَىٰ إِذِ الظَّالِمُونَ فِي غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَالْمَلَائِكَةُ بَاسِطُو أَيْدِيهِمْ
’’کاش!آپ ظالموں کو اس حال میں دیکھیں جب وہ موت کی سختیوں میں گرفتار ہوتے ہیں، اور فرشتے (یہ
|