Maktaba Wahhabi

132 - 516
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات بہترین نمونہ ہے ﴿ لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّـهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّـهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّـهَ كَثِيرًا﴾ ( الاحزاب 33: 21) ’’یقینا تمھارے لیے رسول اللہ (کی ذات) میں بہترین نمونہ ہے، ہر اس شخص کے لیے جو اللہ (سے ملاقات) اور یوم آخرت کی امید رکھتا ہے اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرتا ہے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں اور خاتم النبیین ہیں ﴿مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ ﴾ (الأحزاب 40:33) ’’محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) تمھارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں، اور لیکن وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں۔‘‘ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں مخصوص احکام ﴿ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَحْلَلْنَا لَكَ أَزْوَاجَكَ اللَّاتِي آتَيْتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّا أَفَاءَ اللَّـهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالَاتِكَ اللَّاتِي هَاجَرْنَ مَعَكَ وَامْرَأَةً مُّؤْمِنَةً إِن وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَن يَسْتَنكِحَهَا خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۗ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْهِمْ فِي أَزْوَاجِهِمْ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ لِكَيْلَا يَكُونَ عَلَيْكَ حَرَجٌ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٥٠﴾ ’’اے نبی! بے شک ہم نے آپ کے لیے آپ کی وہ بیویاں حلال کردی ہیں جن کے مہر آپ نے ادا کر دیے، اور وہ (کنیزیں) بھی آپ کے دائیں ہاتھ جن کے مالک ہیں ان(کنیزوں) میں سے جو اللہ نے آپ کو غنیمت میں دیں،اورآپ کے چچا کی بیٹیاں، اور آپ کی پھوپھیوں کی بیٹیاں،اور آپ کے ماموؤں کی بیٹیاں اور آپ کی خالاؤں کی بیٹیاں بھی، جنھوں نے آپ کے ساتھ ہجرت کی،اور مومن عورت بھی، اگر وہ اپنے آپ کو نبی کے لیے ہبہ(وقف) کردے، اگر نبی چاہے تو اس سے نکاح کر لے، یہ (اجازت) مومنوں کے علاوہ خاص آپ کے لیے ہے، ہم یقینا
Flag Counter