14
(ج)عورتوں کے حقوق
اسلام نے عورتوں کو وراثت سمیت جتنے حقوق عطا کیے ہیں اس کی مثال کسی اور مذہب میں نہیں ملتی۔ مغربی تہذیب کے مقابلے میں دیکھا جائے تو خواتین پر اسلام کا یہ احسان پوری طرح روشن ہو جاتا ہے کہ دین فطرت نے عورت کو اس کی فطری کمزوریوں کے پیش نظر پردے میں محفوظ کرکے شیاطین صفت لوگوں کے فتنوں سے تحفظ فراہم کیا ہے اور عورت کو باپ اور شوہر دونوں کے مال میں حصہ دار قرار دیا ہے۔ جبکہ عورت کے فرائضِ عظیمہ میں عفت و پاکدامنی کی حفاظت، شوہر کی اطاعت، اس کے مال کا تحفظ اور بچوں کی پرورش و نگہداشت جیسے اہم امور شامل ہیں۔ ان امور کے علاوہ کسی قسم کی کوئی معاشی ذمہ داری عورت پر نہیں ڈالی گئی۔ اس کے برعکس مرد کو منجملہ دیگر فرائض کے ساتھ خاندان کی معاشی کفالت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اس سلسلے میں مندرجہ ذیل احادیث راہنمائی فراہم کرتی ہیں:
’’دنیا سازو سامان ہے اور دنیا کا بہترین سامان نیک عورت ہے۔‘‘ (صحیح مسلم، حدیث: 1469)
دوسری حدیث میں نیک عورت کی صفات بیان کی گئی ہیں کہ ’’جب خاوند اس کی طرف دیکھے تو اسے خوش کر دے، جب اُسے حکم دے تو وہ اس کی تعمیل کرے اور جب وہ گھر میں موجود نہ ہو تو اپنے نفس (عصمت) کی اور اس کے مال کی حفاظت کرے۔‘‘ (سنن أبي داود، حدیث: 1664، وسنن النسائي، حدیث: 3233)
’’جب آدمی اپنی عورت کو اپنے بستر کی طرف بلائے اوروہ نہ آئے، پس خاوند وہ
|